0
Sunday 27 Apr 2014 23:08
ایس ایچ او کا عہدہ ختم کر دیا جائے تو بیشتر مسائل حل ہو جائینگے

اعتراف کرتا ہوں کہ پولیس مکمل ٹھیک نہیں ہے، آئی جی سندھ

اعتراف کرتا ہوں کہ پولیس مکمل ٹھیک نہیں ہے، آئی جی سندھ
اسلام ٹائمز۔ انسپکٹر جنرل سندھ پولیس اقبال محمود نے کہا ہے کہ جرائم میں اضافہ غیر قانونی سموں کی وجہ سے ہے، پولیس سے ایس ایچ او کا عہدہ ختم کر دیا جائے تو تجاوزات، بھتہ خوری سمیت بیشتر مسائل حل ہو جائیں گے، پولیس کو فنڈز کی کمی کا سامنا ہے، 3 ارب مانگنے پر ایک ارب دیا جاتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت (ایف پی سی سی آئی)کے دورے کے موقع پر تاجر و صنعتکاروں سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو میں کیا۔ اس موقع پر ایف پی سی سی آئی کے صدر ذکریا عثمان، گلزار فیروز اور تاجروں و صنعتکاروں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ آئی جی نے بتایا کہ کراچی میں صحافی پر جہاں حملہ ہوا وہاں سے سی سی ٹی وی کیمرہ کچھ دور تھا جو لوڈ شیڈنگ کے باعث کام نہیں کر رہا تھا، صحافی پر حملے کے مقدمے میں پیش رفت ہوئی ہے۔ 

اقبال محمود نے کہا کہ چوہدری اسلم اور صحافی پر حملے سمیت متعدد واقعات کی تفتیش کے موبائل نمبرز ٹریس کئے گئے تو وہ سم کسی اور کے نام نکلی۔ انھوں نے کہا کہ کہ غیر قانونی اور غیر رجسٹرڈ سمیں جرائم کی سب سے بڑی وجہ ہیں، مسئلے کو وزیر اعظم کے سامنے بھی رکھا مگر اس پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے، ڈیڑھ لاکھ سموں کو چیک کیا گیا ہے۔ آئی جی سندھ اقبال محمود نے کہا کہ فنڈز اور نفری کی قلت کے باعث پولیس کو سخت مشکلات کا سامنا ہے مگر کراچی میں امن و امان کے قیام کے لئے بھرپور کوششیں کی جا رہی ہیں۔ اقبال محمود کا مزید کہنا تھا کہ میں اعتراف کرتا ہوں کہ پولیس مکمل ٹھیک نہیں ہے۔ اس موقع پر تاجروں نے آئی جی سندھ کے سامنے شکایتوں کے انبار لگا دیئے۔
خبر کا کوڈ : 376915
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش