0
Wednesday 30 Apr 2014 05:39

عالم کفر اور مغربی طاقتیں پاکستان کو منزل سے ہٹانے کے لیے تقسیم در تقسیم کے منصوبے بچھا رہی ہیں، حمید گل

عالم کفر اور مغربی طاقتیں پاکستان کو منزل سے ہٹانے کے لیے تقسیم در تقسیم کے منصوبے بچھا رہی ہیں، حمید گل
اسلام ٹائمز۔ معروف عسکری ماہر جنرل (ر) حمید گل نے کہا ہے کہ وطن عزیز اس وقت ان دیکھی جنگ کا شکار ہے جوش نہیں ہوش مندی کا وقت ہے اداروں کا ٹکراؤ دشمن کا کام مزید آسان کرے گا پاکستان میں اس وقت بھی بلیک واٹر کے پانچ ہزار کارندے موجود ہیں تاریخ لکھے گی کہ آئی ایس آئی نے دو سپر پاورز کو شکست فاش سے دوچار کیا بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ساتھ مل کر ریٹائرڈ فوجیوں کو فنی مہارت اور باعزت روزگار فراہم کر رہے ہیں گذشتہ روز راولپنڈی میں واقع پاکستان ایکس سروس مین سوسائٹی کے مرکزی دفتر میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جنرل (ر) حمید گل نے کہا کہ دنیا کا بہترین دور حکومت مدینہ کی ریاست اور خلافت راشدہ کا تھا آج بھی ہمارے مسائل کا حل اسی نظام میں پوشیدہ ہے انہوں نے کہا کہ انتخابات کا عمل تقسیم پیدا کرتا ہے اس لیے میں اس کے حق میں نہیں ہوں میں سمجھتا ہوں کہ سیاست نے ہمارا ملک بنایا اور سیاست نے ہی توڑا ہے میں اقتدار کی سیاست کا قائل نہیں ہوں پاکستان ایکس سروس مین سوسائٹی تمام فوجیوں اور متعلقہ اداروں کی سوسائٹی ہے اب اس کے دروازے بلوچستان میں لیوی کے لیے بھی کھول رہے ہیں قوم نے ہمیشہ اپنا پیٹ کاٹ کر پاک فوج سے پیار کیا تاکہ انہیں دفاع مل سکے اگرچہ کچھ مقامات پر کوتاہیاں ہوئی ہیں لیکن پاک فوج نے تپتے صحراؤں اور یخ بستہ برف میں قوم کی خدمت کی ہے۔

حمید گل نے کہا کہ گذشتہ بارہ سال انتہائی کٹھن گزرے ہمارے ہی ایک ساتھی نے امریکی دباؤ میں آکر وہ کیا جو نہیں کرنا چاہیے تھا اس کی وجہ سے قوم میں فوج کی محبت کم ہو گئی جنرل کیانی نے اس تصور کو خاصی حد تک حوصلے اور صبر کے ساتھ کم کیا اب راحیل شریف ہمارے سربراہ ہیں اور قوم کو ان سے اچھی امیدیں وابستہ ہیں پاکستان ایکس سروس مین سوسائٹی پرویز مشرف کا شفاف ٹرائل چاہتی ہے مگر میری ذاتی رائے میں پرویز مشرف کو غدّار نہیں کہنا چاہیے جب تاریخ لکھی جائے گی تو یہ بات سامنے آئے گی کہ پاک فوج اور آئی ایس آئی نے مل کر دو سپر پاورز کو شکست فاش سے دوچار کیا انہوں نے کہا کہ ہم نے پچیس لاکھ ریٹائرڈ فوجیوں کی فلاح کے ساتھ ساتھ قوم کی خدمت کا بیڑہ اٹھایا ہے اور سروس فار آل (صفاء) کے نام سے تنظیم بنائی ہے جو سلائی سکول، دور دراز علاقوں میں پانی کی فراہمی اور دیگر امور میں اپنی خدمات سر انجام دے رہی ہے ہم نے لورالائی کا دورہ کیا اور جہاں گئے وہاں پاکستان کا جھنڈا لہرایا وطن کی محبت کے نعرے لگائے لیکن یہ دیکھنے میں آیا کہ بلوچستان میں کاغذوں پر تو منصوبے بنائے گئے لیکن ان کا کہیں وجود نہیں، صاف پانی نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں میں یرقان کی بیماریاں پھیل چکی ہیں اور چھ لاکھ کی آبادی کے لیے صرف ایک ہسپتال بنایا گیا مگر اس کی دیکھ بھال کرنے والا بھی کوئی نہیں جس کی وجہ سے وہاں کی ستر فیصد آبادی موذی امراض کاشکار ہو چکی ہے۔

سابق آئی ایس آئی سربراہ حمید گل نے واضح کیا کہ لوگوں کو محروم رکھنے والوں، صحت و صفائی، خوراک کی سہولیات فراہم نہ کرنے والوں کو حق حکمرانی نہیں دیا جاسکتا کیا ہمارے حکمران کسی اور تھر کا منظر لوگوں کو دکھانا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں کو بھکاری نہیں بنانا چاہتے اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام بھی در حقیقت لوگوں کو بھکاری بنا رہا ہے ہم نے سینٹر انور بیگ سے بات کی ہے انہوں نے مختلف ممالک میں فنی ماہرین بھجوانے کی حامی بھری ہے یہ بھرتی فوج کے لیے نہیں ہے بلکہ ہمارا مقصد ہے کہ سابق فوجیوں کو باعزت طریقے سے روزگار فراہم کر دیا جائے انہوں نے کہا کہ میڈیا ہمارے ساتھ تعاون کرے ہماری تنظیم غیر مذہبی، غیر سیاسی اور غیر مسلکی ہے ہمارا ماٹو صرف پاکستان ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہماری تنظیم ریٹائرڈ فوجیوں کی ہے اس لیے ریٹائرڈ فوجیوں کی بھلائی کے لیے کام کر رہی ہے تاہم سول افراد کے لیے بھی بہت جلد منصوبے منظرعام پر لائے جائیں گے صحافی ہمارا قیمتی سرمایہ ہیں انہوں نے ہمیشہ ہماری آواز دوسروں تک پہنچائی ہے ہم ان کی بہت تکریم کرتے ہیں۔

مغربی طاقتیں اور عالم کفر پاکستان کو منزل سے ہٹانے کے لیے تقسیم در تقسیم کے منصوبے بچھا رہی ہیں اس وقت پانچ ہزار بلیک واٹر کے لوگ یہاں موجود ہیں ریمنڈ ڈیوس اس کی چھوٹی سی مثال ہے ہمارا ملک اس وقت ایک گھناؤنی اور نظر نہ آنے والی جنگ کا شکار ہے حامد میر پر حملہ افسوسناک ہے وہ ایک دلیر و بہادر صحافی ہے جس نے بھی یہ کیا بہت غلط کیا ہم اس کی سخت مذمت کرتے ہیں کراچی میں روزانہ ٹارگٹ کلنگ ہو رہی ہے مگر کچھ پتہ نہیں چلتا کہ ان کے پیچھے کون ہے حامد میر کے واقعے پر اداروں کو بدنام کرنا درست نہیں اداروں کی تذلیل کسی طور مناسب نہیں ہے ہمیں موجودہ نازک دور میں ہوش مندی کی ضرورت ہے اگر ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان دنیا میں قائدانہ کردار ادا کرے تواس کو حقیقی اسلامی اصولوں پر مبنی فلاحی ریاست بنانا ہو گا۔ جنرل (ر) حمید گل کے ساتھ تحریک جوانان پاکستان کے سربراہ عبد اللہ گل، ملک عطا اور ایکس سروس مین سوسائٹی کے چیف کوآرڈینیٹر کرنل ممتاز خان اور برگیڈیئر آصف ہارون بھی شریک تھے۔
خبر کا کوڈ : 377752
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش