0
Friday 2 May 2014 17:43

کراچی میں 32 دیوبندی مدارس و مساجد اور 10 مخصوص علاقوں کی سخت مانیٹرنگ شروع

کراچی میں 32 دیوبندی مدارس و مساجد اور 10 مخصوص علاقوں کی سخت مانیٹرنگ شروع
اسلام ٹائمز۔ ملکی سلامتی سے متعلق دو حساس اداروں نے کراچی کے مختلف علاقوں میں قائم 32 دیوبندی مدارس و مساجد اور پختون آبادی پر مشتمل 10 مخصوص علاقوں کی سخت مانیٹرنگ شروع کردی ہے، جبکہ اس سلسلے میں مقامی پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کو بھی ان مقامات پر سخت نگرانی اور وہاں آنے جانے والے افراد پر کڑی نظر رکھنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔ مذکورہ اقدامات ان اطلاعات کے بعد کیے گئے ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ حکومت اور طالبان کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ ختم ہونے کے بعد ملک کے مختلف علاقوں خصوصا قبائلی اور خیبر پختونخوا کے علاقوں سے بڑی تعداد میں لوگ کراچی آئے ہیں، جن میں کالعدم تحریک طالبان سمیت کالعدم تنظیموں کے ارکان بھی شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق کراچی میں مانیٹرنگ کا جو سلسلہ شروع کیا گیا ہے اس حوالے سے دو حساس اداروں نے الگ الگ ٹیمیں بھی تشکیل دی ہیں جو کہ ان علاقوں اور دیوبندی مدارس و مساجد کے آس پاس حساس آلات اور ٹیلی کمیونیکشن کی مانیٹرنگ کے آلات سے بھی چیکنگ میں مصروف ہیں۔

ذرائع کے مطابق گزشتہ 10 دنوں سے مانیٹرنگ میں زیادہ تیزی آئی ہے، اس دوران 100 سے زائد افراد کا ڈیٹا نادرا کے ریکارڈ سے بھی چیک کرایا گیا ہے جبکہ درجنوں ٹیلی فون کالز کا ڈیٹا چیک کیا جارہا ہے۔ ذرائع کے مطابق جن دیوبندی مدارس اور مساجد کی سخت نگرانی کی جارہی ہے ان میں سب سے زیادہ سعید آباد بلدیہ ٹاؤن کے علاقے میں واقع ہیں، جبکہ سلطان آباد، ہجرت کالونی، سہراب گوٹھ، کلفٹن کا ایک مدرسہ، سائٹ میں واقع دو دینی مدارس اور 3 مساجد، بنارس میں قائم ایک مدرسہ، نیو کراچی، سرجانی ٹاؤن، ڈی سلوا ٹاؤن، ملیر مین نیشنل ہائی وے پر قائم دو مدارس، قائد آباد، شیریں جناح کالونی کی مساجد اور مدرسے شامل ہیں۔ مذکورہ علاقوں کے علاوہ دیگر 4 علاقے بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔
خبر کا کوڈ : 378544
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش