0
Sunday 4 May 2014 15:04

3 برس میں 45 ہزار سے زائد مسروقہ موبائل فونز مالکان کو واپس کئے، سی پی ایل سی کراچی

3 برس میں 45 ہزار سے زائد مسروقہ موبائل فونز مالکان کو واپس کئے، سی پی ایل سی کراچی
اسلام ٹائمز۔ سٹیزن پولیس لائژن کمیٹی (سی پی ایل سی) کراچی کے سربراہ احمد چنائے نے کہا ہے کہ شہریوں کو چاہیے کہ وہ اپنے موبائل فون چوری یا چھن جانے کی صورت میں پولیس یا کم از کم سی پی ایل سی میں ضرور شکایت درج کروائیں، سی پی ایل سی نے کراچی الیکٹرونک ڈیلرز ایسوسی ایشن (کیڈا) کے تعاون سے شہریوں سے چوری و چھینے گئے 45 ہزار سے زائد موبائل فون پچھلے 3 برسوں میں انھیں واپس کر دیئے۔ یہ بات انھوں نے گزشتہ روز 50 موبائل فون ان کے اصل مالکان کو واپس کرنے کی سادہ و پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ احمد چنائے نے کہا کہ شہریوں میں اعتماد کی فضاء قائم کرنا انتہائی ضروری ہے، شہریوں کو اپنی شکایات ضرور درج کرانی چاہئیں، اس وقت بھی سی پی ایل سی کے پاس 80 سے 90 شکایات یومیہ درج ہوتی ہیں جو کہ غیر رجسٹرڈ شکایات سے کہیں کم ہے۔ 

احمد چنائے نے کہا کہ ای ایم آئی نمبر کے ذریعے ہم موبائل فون کو بلاک کر دیتے ہیں اور جب چوری یا چھیننے والے افراد انھیں مارکیٹ میں فروخت کرنے آتے ہیں تو مارکیٹ کے دکاندار پہلے سی پی ایل سی کے ذریعے اس کی ویریفکیشن کراتے ہیں اور یوں چوری شدہ موبائل فون نہ صرف ضبط کر لئے جاتے ہیں بلکہ موبائل فون لانے والے افراد کو بھی پولیس کے حوالے کر دیا جاتا ہے۔ تقریب میں کراچی الیکٹرونکس ڈیلرز ایسوسی ایشن کے عہدیداران ادریس میمن، عبداللہ زکی اور دیگر بھی موجود تھے۔ تقریب کے اختتام پر شہریوں کو ان کے چوری و چھینے گئے 50 موبائل فون پیش کئے گئے جو کہ مختلف مارکیٹوں میں فروخت کے لئے آئے تھے۔ اس موقع پر شہریوں نے سی پی ایل سے اظہار تشکر کیا اور اس پر اعتماد کا بھی اظہار کیا۔
خبر کا کوڈ : 379124
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش