0
Friday 9 May 2014 21:45

وادی بگروٹ میں جھیل میں زبردست شگاف، سیلابی ریلے میں پل بہہ گیا، رابطہ منقطع

وادی بگروٹ میں جھیل میں زبردست شگاف، سیلابی ریلے میں پل بہہ گیا، رابطہ منقطع
اسلام ٹائمز۔ گلگت کے نواحی گاؤں وادی بگروٹ میں گلیشئر جھیل میں شگاف سے شدید سیلاب، بالائی وادی کا زمینی رابطہ کٹ گیا ہے۔ انسانی جانوں کو بچانے کے لئے فوری طور پر پل کی تعمیر کی ضرورت ہے۔ ہنرچی گلیشئیر میں بیا بری کے مقام پر یہ گلیشیائی جھیل 2800 میٹر بلندی میں بنتی ہے اور وادی کے لئے ہمیشہ سے قدرتی آفت سمجھی جاتی ہے۔ اس سال 7 مئی 2014ء کو صبح سات بجے کے قریب جھیل میں زبردست شگاف پیدا ہو گیا، اسکے باعث شدید سیلابی ریلہ چراہ گاؤں میں موجود اپنی مدد آپ بنائے گئے پیدل پل کو بہا کر لے گیا جس سے بالائی علاقوں کا رابطہ کٹ گیا ہے۔ بالائی آبادیاں، خوشلی ہٹ، ست، داریجا، بیہ بری، درن اور شیلکوئی میں کئی گھرانے پھنس کر رہ گئے ہیں جبکہ چراہ گاوں کو بچانے میں پاکستان گلاف پراجیکٹ کی مدد سے حال ہی میں تعمیر کیا گیا حفاظتی بند بہت مددگار ثابت ہوا۔ جھیل اس قدر شدت سے پھٹ گئی کہ ایک میل سے زیادہ لمبی پٹی میں گلیشئیر کے اوپر سے مٹی اور پتھروں کا ملبہ اٹھ گیا ہے۔ جس سے اس سال گرمیوں میں گلیشیر کے تیزی سے پگھلنے کے باعث نالے میں سیلاب اور طغیانی کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ جو رئی نالے کے شروع سے آخر تک دیہجات کی نشیبی آبادیوں اور اوشکھنداس اور جلال آباد جیسے بڑے دیہجات کے آبپاشی نظام کو متاثر کر سکتا ہے۔ بگروٹ ڈیزاسٹر منیجمنٹ کمیٹی اور اہلیان بلچے اور فرفوح نے خدشے کا اظہار کیا ہے کہ اگر چراہ پل کو بروقت تعمیر نہ کیا گیا تو متاثرہ بالائی دیہجات میں زراعت نہیں ہو سکے گی جبکہ بگروٹ کے اکثر عوام کا گزر بسر ان جگہوں سے ہوتا ہے۔ جوں جوں گرمی بڑھے گی تو نالے میں پل بنانا ممکن نہیں ہوگا اور زراعت کا موسم ختم ہوجائے گا۔ ان دنوں آلو کی کاشت کا موسم ہے روزانہ سیکڑوں افراد خواتین اور بچے یہاں کے پرخطر گلیشر کو عبور کرنے پر مجبور ہیں جو انسانی جانوں کے لئے انتہائی خطرناک ہے۔ اسلئے پل کی تعمیر کے لئے سرکاری اور غیر سرکاری اداروں سے فوری مدد کی اپیل کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ بالائی علاقوں کی آبادی کے لئے اپنی مدد آپ بنائے گئے اس پل کے علاوہ آمدورفت کا کوئی انتظام نہیں ہے۔

وادی میں پاکستان گلاف پراجیکٹ مقامی کمیونٹی آرگنائزیشن دوبانی کے تعاون اور خطرات سے دوچار مقامی آبادی کے اشتراک سے گلیشئائی جھیلوں کے باعث ہونے والے نقصانات میں کمی کے لئے گذشتہ دو سالوں سے سرگرم عمل ہے۔ اس سال مذکورہ جھیل کو مقامی کمیٹی برائے نگرانی قدرتی آفات (کمیونٹی بیسڈ ڈیزاسٹر منیجمنٹ کمیٹی) کے تعاون سے زیر نگرانی رکھا گیا۔ جھیل میں مقامی والینٹئرز دن رات ڈیوٹی میں متعین اور جھیل کی لمحہ بہ لمحہ صورتحال سے ڈی آر ایم سی آفس بگروٹ اور گلاف فیلڈ آفس گلگت، ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی اور جی بی ڈی ایم اے کے حکام سے مسلسل رابطے میں رہے۔ مقامی آبادی نے گلاف پراجیکٹ اور دوبانی ڈیولیمپنٹ آرگنائزیشن کا شکریہ ادا کیا ہے کہ یہاں حفاظتی بند کی تعمیر، گلاف سے متعلق آگہی اور مقامی کمیٹیوں کی تشکیل کے باعث اس سال نقصانات میں کمی دیکھنے میں آئی۔ دوبانی ڈیویلیمپنٹ آرگنائزیشن بگروٹ نے اپنے ہنگامی اجلاس میں متعلقہ حکام سے اپیل کی ہے کہ چراہ پل کو فوری طور پر تعمیر کرکے انسانی جانوں اور غریب عوام کو معاشی نقصان سے بچایا جائے۔
خبر کا کوڈ : 380906
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش