0
Monday 12 May 2014 23:16

فرقہ وارانہ قتل عام، لاپتہ افراد اور مسخ شدہ لاشوں پر خاموش نہیں بیٹھیں گے، صاحبزادہ ابوالخیر

فرقہ وارانہ قتل عام، لاپتہ افراد اور مسخ شدہ لاشوں پر خاموش نہیں بیٹھیں گے، صاحبزادہ ابوالخیر
اسلام ٹائمز۔ ملی یکجہتی کونسل کا دائر کار بلوچستان تک وسیع کردیا گیا، 12 سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے رہنمائوں پر مشتمل کابینہ کی تشکیل دیدی گئی، صاحبزادہ ابوالخیر اور لیاقت بلوچ کہتے ہیں کہ فرقہ وارانہ قتل عام، لاپتہ افراد اور مسخ شدہ لاشوں پر خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ ایم پی او ہاسٹل کوئٹہ میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے بتایا کہ ملی یکجہتی کونسل کے سربراہ صاحبزدہ ابوالخیر زبیر کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں صوبائی کابینہ کی تشکیل عمل میں لائی گئی اور انھیں قیام امن سمیت شہریوں کے مسائل کے حل کے لئے اقدامات کرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملی یکجہتی کونسل پورے ملک میں فعال ہے اور بلوچستان میں اس کی جو کمی محسوس کی جا رہی تھی، وہ بھی آج پوری ہوگئی ہے۔ اس موقع پر ملی یکجہتی کونسل کے صدر صاحبزادہ ابوالخیر زبیر کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے مسائل کی سب سے بڑی وجہ لاقانونیت ہے، اگر قانون پر عملدرآمد کیا جاتا تو آج حالات یہ نہ ہوتے۔ انکا کہنا تھا کہ ایک سازش کے تحت مسلمانوں کو آپس میں لڑانے کے لئے بلوچستان کو میدان جنگ بنایا جا رہا ہے اور جسے ناکام بنانے کے لئے ملی یکجہتی کونسل سیسہ پلائی دیوار بن کر سامنا کریگی۔
خبر کا کوڈ : 381828
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش