0
Sunday 18 May 2014 09:13

سینٹرل جیل میں قیدی کی موت، خانیار سرینگر میں اقرباء کا احتجاج

سینٹرل جیل میں قیدی کی موت، خانیار سرینگر میں اقرباء کا احتجاج
اسلام ٹائمز۔ گزشتہ 6 برسوں سے سینٹرل جیل سرینگر میں نظربند خانیار سرینگر کے ایک شہری کی جیل کے اندر موت واقع ہونے کے خلاف مرد و زن کی ایک بڑی تعداد نے خانیار سرینگر میں دھرنا دیکر احتجاجی مظاہرے کئے، پولیس کے مطابق اسکی موت بیماری سے ہوئی جبکہ قیدی کے گھر والوں نے اسے جیل کے اندر تشدد کا نشانہ بنائے جانے کا الزام عائد کیا ہے، اطلاعات کے مطابق 40 سالہ مشتاق احمد گلکار ولد علی محمد ساکن کلی پورہ خانیار 2009ء میں گرفتار ہونے کے بعد سینٹرل جیل سرینگر میں نظربند تھا، اسکے خلاف پولیس تھانہ رعناواری میں ایف آئی آر زیر نمبر 23/2009 زیر دفعہ 8/20 این ڈی پی ایس ایکٹ درج ہے، مذکورہ شہری کے رشتہ داروں نے الزام عائد کیا کہ اس کے جسم پر تشدد کے واضح نشانات ہیں جس سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ اسے ٹارچر کا نشانہ بنایا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ مشتاق کی جیل کے اندر کسی پولیس افسر کے ساتھ تو تو میں میں ہوئی تھی جس پر اس کی اس قدر شدید مار پیٹ کی گئی کہ وہ لقمہ اجل بن گیا، مظاہرین نے جیل حکام کے خلاف نعرے لگائے اور واقعہ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا، احتجاجی مظاہروں کی وجہ سے خانیار میں گاڑیوں کی آمدورفت معطل ہوکر رہ گئی اور کئی سڑکوں پر زبردست ٹریفک جام بھی ہوا، احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا جس کے نتیجے میں معمول کی زندگی بری طرح سے متاثر ہوئی۔
خبر کا کوڈ : 383712
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش