0
Sunday 18 May 2014 19:29

ہم بطور سربراہِ بھارتی حکومت نریندر مودی کا خیر مقدم کریں گے، امریکہ

ہم بطور سربراہِ بھارتی حکومت نریندر مودی کا خیر مقدم کریں گے، امریکہ
اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر باراک اوباما کی جانب سے نریندر مودی کو دورۂ امریکہ کی دعوت کے بعد بھارت کے متوقع وزیراعظم کو امریکی ویزہ دئے جانے پر عائد پابندی ختم ہوتی دکھائی دے رہی ہے، باراک اوباما نے بھارتی انتخابات میں اکثریت حاصل کرنے والی بھارتیہ جنتا پارٹی کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار نریندر مودی کو فون کر کے نہ صرف مبارکباد دی تھی بلکہ انھیں عہدہ سنبھالنے کے بعد امریکہ کی دورہ کرنے کی دعوت بھی دی تھی، امریکی حکام 2002ء میں بھارتی ریاست گجرات میں نریندر مودی کی وزارتِ اعلیٰ کے دوران مسلم کش فسادات میں ہزاروں افراد کی ہلاکت کے بعد سے انہیں امریکہ کا ویزا دینے سے انکار کرتے آئے ہیں، 2005ء میں امریکہ نے نریندر مودی کو سفارتی ویزا دینے سے انکار کیا تھا اور بعد ازاں ان کا سیاحتی اور کاروباری ویزا بھی رد کردیا گیا تھا، تاہم خبر رساں ادارے ’’اے ایف پی‘‘ کے مطابق اب امریکی محکمۂ خارجہ کا کہنا ہے کہ انھیں بطور سربراہِ مملکت خوش آمدید کہا جائے گا، محکمۂ خارجہ کی ترجمان جین ساکی نے اس بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم نئے بھارتی وزیراعظم کا خیر مقدم کریں گے اور سربراہِ حکومت کے طور پر نریندر مودی اے ون درجہ بندی کے ویزے کے اہل ہوں گے، ادھر امریکی صدر کے دفتر کا کہنا ہے کہ باراک اوباما نے دونوں ممالک کے دو طرفہ تعلقات کو مضبوط کرنے کے لیے نریندر مودی کو واشنگٹن کے دورے کی دعوت دی، وائٹ ہاؤس کے ترجمان جے کارنی کا کہنا ہے کہ ایک بار بھارت میں نئی حکومت اقتدار سنبھال لے تو اس کے بعد ہم وزیراعظم اور وہاں کی کابینہ کے ساتھ مضبوط دو طرفہ تعلقات قائم ہوتے دیکھ رہے ہیں، امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے بھی مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں نریندر مودی کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے مل کر خطے میں سیکیورٹی اور خوشحالی کو فروع دینے کی امید کا اظہار کیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 383837
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش