0
Monday 19 May 2014 09:15

مقبوضہ کشمیر میں بلاجواز گرفتاریوں کے خلاف آزاد کشمیر میں آج یوم سیاہ منایا جا رہا ہے

مقبوضہ کشمیر میں بلاجواز گرفتاریوں کے خلاف آزاد کشمیر میں آج یوم سیاہ منایا جا رہا ہے
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری عبدالمجید کی خصوصی کال پر بھارتی تعلیمی اداروں میں کشمیری طلباء سے ناروا سلوک،جبر و تشدد اور قابض افواج کے ہاتھوں نوجوانوں کے اغواء اور قتل عام کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں کے خلاف آزادکشمیر کے طلباء اور نوجوان آج بروز سوموار ریاست جموں و کشمیر، پاکستان کے چاروں صوبوں اور دنیا بھر میں اظہار یکجہتی کے لئے جلسے و جلوس اور تاریخ ساز ریلیوں کا انعقاد کریں گے۔ یوم یکجہتی کی ریلیوں کے انتظامات پر میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے میڈیا ایڈوائزر شوکت جاوید نے کہا کہ طلباء اتحاد اور نوجوانان آزادکشمیر کے زیراہتمام یونیورسٹی کالج گراؤنڈ میں ایک تاریخ ساز جلسہ عام منعقد ہو گا جس کے بعد ریلی نکالی جائے گی۔

ریلی کے شرکاء اقوام متحدہ کے مشن دفتر جا کر کشمیری طلباء اور نوجوانوں کے ساتھ سفاکانہ بھارتی مظالم پر مشتمل ایک میمورنڈم پیش کریں گے۔ طلباء اتحاد اور یوتھ کے زیراہتمام ہونے والے جلسہ عام میں وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری عبدالمجید سمیت آزادکشمیر کی سیاسی جماعتوں کے قائدین، حریت کانفرنس کے نمائندگان، تمام مکاتب فکر کے زعماء بھرپور انداز میں شرکت کریں گے۔ اظہار یکجہتی ریلی میں آزادکشمیر کے سرکاری و غیرسرکاری تعلیمی اداروں کے طلباء و طالبات ہزاروں کی تعداد میں شرکت کریں گے۔ ریلی کا مقصد دنیا کی توجہ کشمیری طلباء اور نوجوانوں پر بالخصوص بھارت سرکار کی دہشت گرد کارروائیوں پر دلوانا ہے۔ یونیورسٹی کالج گراؤنڈ جانے والے راستوں کو کشمیری طلباء پر ہونے والے جبروتشدد اور نوجوانوں کے قتل عام، آٹھ لاکھ قابض افواج کی دہشت گردی، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور غاصبانہ قبضے کے خلاف اور آزادی کے حق میں بینرز بھی آویزاں ہیں۔

آزاد جموں و کشمیر کے سینئر وزیر چوہدری محمد یٰسین نے کہا ہے کہ کہ بھارتی حکومت نے الیکشن ڈرامہ کا حصہ نہ بننے پر مقبوضہ کشمیر میں حریت پسند رہنماوں اور عام نوجوانوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کیا ہوا ہے جس سے مقبوضہ وادی کے حالات انتہائی خراب ہو چکے ہیں۔ آزاد حکومت نے بھارت اور مقبوضہ علاقوں میں نوجوانوں کی غیرقانونی حراست، ناروا سلوک، قتل عام اور بلاجواز گرفتاریوں کے خلاف 19مئی کو یوم سیاہ کا اعلان کیا تھا۔ پوری ریاست کی عوام یوم سیاہ کی اس اپیل پر لبیک کہتے ہوئے اپنے گھروں سے نکلیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے اور بھارت کے مسلمان طلباء اور نوجوان اکیلے نہیں ہیں۔بھارتی حکومت کے مظالم کو پوری دنیا میں بے نقاب کریں گے۔

چوہدری محمد یٰسین نے کہا کہ انتہا پسندی اب دنیا کے لئے قابل قبول نہیں ہے، بھارت میں مودی حکومت کا قیام سیکولر بھارت کے چہرے پر طمانچہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں مسلمان طلباء سے ناروا سلوک ہندوستانی حکومت کو مہنگا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ آزادی پسند قیادت اور عام نوجوانوں کیخلاف کریک ڈاون اس بات کا غمازی ہے کہ وادی کے حالات بھارتی حکومت کے ہاتھ میں نہیں رہے اب کشمیری عوام کو استصواب رائے کا حق دینا پڑی گا جس کا وعدہ بھارت نے خود اقوام متحدہ میں کیا ہوا ہے۔

انہوں نے کنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت آئے روز کنٹرول لائن کی خلاف ورزی کرتی ہے۔ اقوام متحدہ کو چاہیے کہ وہ ان حالات کو کنٹرول کرے۔
خبر کا کوڈ : 383925
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش