0
Thursday 22 May 2014 09:18

برطانیہ مسئلہ کشمیر حل کروانے میں کردار اداکرے، چوہدری عبدالمجید

برطانیہ مسئلہ کشمیر حل کروانے میں کردار اداکرے، چوہدری عبدالمجید
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری عبدالمجید نے کہا ہے کہ آزادکشمیر اور برطانیہ کے درمیان معاشی اور ثقافتی گہرے روابط ہیں۔ برطانوی معیشت میں تارکین وطن کا اہم کردار ہے۔ مسئلہ کشمیر تقسیم برصغیر کا نامکمل ایجنڈا ہے برطانیہ اس مسئلہ کو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کروانے میں کردار اداکرے۔ آزادکشمیر کے اندر ہائیڈرل اور سیاحت کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ برطانوی سرمایہ کار آزادکشمیر کے پرامن خطے میں سرمایہ کاری کریں۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔ کشمیری عوام نے بھارت کے ڈرامہ انتخابات کو مسترد کر دیا ہے۔ وہ بدھ کے روز یہاں مقامی ہوٹل میں برطانوی ہائی کمشنر فلپ برٹن کے اعزاز میں دئیے گئے ظہرانہ سے خطاب کر رہے تھے۔

 وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری عبدالمجید نے کہا کہ بے شمار کشمیری لوگوں نے جنگ عظیم دوئم میں برطانوی افواج میں خدمات سرانجام دیں اور بعد ازاں جنگ دوئم میں تباہ شدہ برطانوی معیشت کو سنبھالا دینے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ تقسیم ہند ایکٹ کے تحت ریاست جموں وکشمیر کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق کشمیریوں کو نہیں ملا اور بھارت نے فوجی مداخلت کرکے ریاست کے ایک بڑے حصے پر قبضہ کر لیا۔ انھوں نے کہا کہ ایک عالمی طاقت اور قدیم جمہوری ملک ہونے کی حیثیت سے برطانیہ کشمیریوں کو ان کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت دلانے میں کردارادا کرے۔

چوہدری مجید نے کہا کہ بھارت نے جبر سے کشمیر پر قبضہ کر رکھا ہے اور وہ اپنے عالمی سطع پر کیے گئے وعدوں سے منحرف ہو چکا ہے۔ بھارت کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دینے کی بجائے مقبوضہ کشمیر میں جعلی الیکشن کا ڈرامہ رچاکر عالمی برادری کو یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہا ہے کہ یہ انتخابات کشمیریوں کے حق خودارادیت کا نعم البدل ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ انتخابات کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے جس کا عالمی برادری کو فوری نوٹس لینا چاہیے۔

وزیراعظم نے کہاکہ اوورسیز کشمیری برطانیہ کی معیشت میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ برطانیہ آزادکشمیر کے اندر تعلیم اور صحت کی سہولیات کی بہتری میں تعاون کر سکتا ہے جبکہ پن بجلی اور سیاحت کے شعبوں میں یہاں سرمایہ کاری کے شاندار مواقع موجود ہیں۔ وزیراعظم نے برطانوی سرمایہ کاروں کو یہاں سرمایہ کاری کرنے میں حکومت کی طرف سے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ انھوں نے کہاکہ کشمیریوں کے برطانیہ کے ساتھ تعلقات صدیوں پرانے ہیں۔ کشمیری 1862ء سے برطانیہ میں منتقل ہونا شروع ہوئے۔ برطانیہ میں تجارت، سیاست سمیت زندگی کے تمام شعبوں میں متحرک کردار ادا کر رہے ہیں۔

انھوں نے برطانوی ہائی کمشنر سے کہا کہ مجھے امید ہے کہ آپ کی یہاں موجودگی سے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ 1947ء میں تقسیم ہند کے وقت کشمیر کا مسئلہ پیدا ہوا اور تاحال موجود ہے اور یہ مسئلہ اقوام متحدہ کے ایجنڈے میں حل طلب مسائل کی فہرست میں شامل ہے۔ انھوں نے کہاکہ ہم کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل چاہتے ہیں۔ ہم ایل او سی کے اس طرف بسنے والے کشمیریوں کی پرامن جدوجہد آزادی کے ساتھ ہیں اور کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ میں مقبوضہ کشمیر میں جعلی انتخابات، نوجوانوں پر تشدد اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کرتا ہوں۔

برطانوی ہائی کمشنر فلپ برٹن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرپور میرا پہلا شہر ہے جہاں میں پہلے وزٹ کر رہا ہوں میں برطانوی اور پاکستانی عوام کے درمیان گہرے روابط کو محسوس کرتا ہوں۔ میرے دادا پنجاب رجمنٹ میں آفیسر تھے اور انھوں نے کشمیر میں بھی خدمات سرانجام دیں۔ انھوں نے کہا کہ میرا اس خطہ سے ذاتی تعلق بھی ہے۔ انھوں نے کہاکہ میرپور اور برطانیہ کا بھی گہرا تعلق ہے۔
خبر کا کوڈ : 384992
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش