0
Wednesday 29 Sep 2010 12:27

حکمراں عافیہ صدیقی کو رہائی دلوائیں، دنیامیں 90 فیصد عوام امریکی پالیسیوں کے مخالف ہیں، الطاف حسین کی پہلی بار امریکا پر شدید تنقید

حکمراں عافیہ صدیقی کو رہائی دلوائیں، دنیامیں 90 فیصد عوام امریکی پالیسیوں کے مخالف ہیں، الطاف حسین کی پہلی بار امریکا پر شدید تنقید
اسلام ٹائمز- ڈیلی جنگ کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے پہلی بار امریکا پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا بھر میں 90 فیصد عوام امریکی پالیسیوں کے مخالف ہیں، حکمراں عافیہ صدیقی کو رہائی دلوائیں، امریکا اور یورپی ممالک سے کہتا ہوں کہ وہ ماضی کی پالیسیوں کو تبدیل کر کے نئی پالیسیاں ترتیب دیں۔ انہوں نے کہا کہ سپر پاور اللہ تعالیٰ کی ذات ہے، اسلامی ممالک اور او آئی سی بے غیرتی کی چادر اتار کر غیرت مندی کی چادر اوڑھیں، اسلام اور مسلمانوں کو بدنام کرنے کی بجائے اتحاد کا مظاہرہ کریں اور جہاں جہاں مسلمانوں پر ظلم ہو رہا ہے آواز بلند کریں۔ انہوں نے کہا کہ عافیہ صدیقی کو بغیر کسی جرم کے 86 سال کی سزا دی گئی جسکی کوئی مثال نہیں۔ 
انہوں نے کہا کہ امریکا، یورپی ممالک اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں بتائیں کہ پاکستان میں ڈرون حملوں میں بوڑھے، خواتین اور بچوں سمیت دیگر افراد کو قتل کرنے والوں کو کتنی سزا دی جائے؟۔ منگل کو ایم کیو ایم کے زیر اہتمام ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو امریکی عدالت کی جانب سے 86 سال کی سزا سنائے جانے کے خلاف کراچی، حیدرآباد اور لاہور سمیت ملک کے کئی شہروں میں نکالی جانے والی ریلی کے شرکاء سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہا کہ عافیہ صدیقی کی سزا کے خلاف ملک کے تمام شہروں میں مظاہروں اور ریلیوں کا انعقاد ہو رہا ہے۔ 
انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت، وہاں کے ارباب اختیار، عالمی میڈیا اور اقوام متحدہ سے یہ سوال کرتا ہوں کہ کیا ایک خاتون کو اتنی سزا دی جا سکتی ہے جس پر عائد الزامات سے پوری قوم ناواقف ہے، کبھی کہا جاتا ہے کہ رائفل اٹھائی، کبھی کہا جاتا ہے گولی چلائی، اگر گولی چلائی تھی تو بتائیں کہ کتنے لوگ ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں، عافیہ جسمانی طور پر اتنی مضبوط نہیں کہ رائفل اٹھائے لیکن حوصلے بہت بلند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس بہادری سے عافیہ نے جھوٹے مقدمات کا سامنا کیا اس نے پوری قوم کا سر بلند کر دیا۔ الطاف حسین نے کہا کہ اقوام متحدہ انصاف کے علمبردار امریکا کے ذمہ داروں کو اس کی سزا کتنی دیں گے کہ جب عراق پر حملہ کیا تو اس کا جواز یہ بنایا گیا کہ عراق میں انتہائی مہلک ہتھیار موجود ہیں اور ان رپورٹوں پر عراق پر چڑھائی کر دی گئی، میں پوچھتا ہوں کیا عراق میں مہلک ہتھیار برآمد ہوئے؟، عراق میں جو لاکھوں معصوم و بیگناہ لوگ مارے گئے اس کا مجرم کون ہے اور اسکی سزا کتنی ہے؟، ایک سپر پاور نے جھوٹے الزامات لگا کر لاکھوں لوگوں کو ہلاک اور قتل کیا، اسکا قصور وار کون ہے؟، اسی طرح جہاں جہاں جھوٹے الزامات لگا کر چڑھائیاں کی گئیں، آئے دن یہ خبریں سنتے رہتے ہیں کہ فلاں علاقے میں ڈرون حملہ ہوا، اس میں اتنے لوگ مارے گئے، ڈرون حملوں کے جواب میں دلیل دیتے ہیں کہ دہشتگرد افغانستان میں حملہ کر کے پاکستان آئے جن کا ہم نے تعاقب کر کے حملہ کر دیا، ڈرون حملوں میں کتنے معصوم بچے عورتیں بیگناہ مرجاتے ہیں، اسکا جواب دیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کے پرامن اور صلح پسند عوام ملک کی خودمختاری کی عزت کرتے ہیں، وہ بھی ان پالسیوں کی مخالفت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا گلوب ویلیج بن گئی، ایک خبر کو دوسری جگہ پہنچنے میں چند لمحے لگتے ہیں۔ امریکا کی پالیسی سازوں کو مشورہ دینا چاہوں گا کہ دنیا میں مختلف مذہبوں زبانوں کے لوگ رہتے ہیں۔ اگر دنیا کو امن کا گہوارہ بنانا ہے تو طاقت کی بجائے ایک دوسرے کو تسلیم کر کے امن کا گہوارہ بنایا جا سکتا ہے۔ 
انہوں نے کہا کہ میں طاقتور ممالک خاص طور پر امریکا، یورپی ممالک، ترقی یافتہ ممالک کو جو حقوق انسانیت کی بڑی باتیں کرتے ہیں ان سے کہتا ہوں کہ جب میں تمام مذاہب کا احترام کرتا ہوں تو میرے مذہب کا بھی احترام کیا جانا چاہیے، تمام مذاہب کے ماننے والوں کو جس طرح اپنے مذہب کے مطابق زندگی گزارنے، عبادت اور تبلیغ کرنے کا حق حاصل ہے تو اسی طرح مسلمانوں کو بھی اپنے مذہب کے مطابق زندگی گزارنے، عبادت اور تبلیغ کرنے کا حق حاصل ہے، نہ مسلمان کسی کا حق چھینیں اور نہ کوئی مسلمانوں سے ان کا حق چھینے، پوری دنیا سے کہتا ہوں کہ اپنے مذاہب اور عقائد کے مطابق جیو اور جینے دو۔ الطاف حسین نے امریکی حکومت ، انسانی حقوق کی علمبردار تنظیموں اور امریکی عوام سے اپیل کی کہ عافیہ صدیقی کی سزا کو کالعدم قرار دیکر باعزت بری کریں اور لاکھوں لوگوں کی دعائیں حاصل کریں۔ اگر عافیہ صدیقی کو رہا نہ کیا گیا تو یہ دعائیں بددعاؤں میں بھی تبدیل ہو سکتی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 38571
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش