0
Tuesday 27 May 2014 17:22
خطے میں امن، ترقی اور خوشحالی کیلئے ملکر کام کرنا ہوگا

تصادم کو تبدیلی میں بدلنا ہوگا، نریندر مودی نے میرے جذبات کا نہایت مثبت جواب دیا، نواز شریف

تصادم کو تبدیلی میں بدلنا ہوگا، نریندر مودی نے میرے جذبات کا نہایت مثبت جواب دیا، نواز شریف
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ بھارت آکر بہت خوشی ہوئی، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی دعوت پر نئی دہلی آیا ہوں، نریندر مودی سے آج ملاقات خوشگوار اور اچھے ماحول میں ہوئی۔ وزیراعظم نواز شریف نئی دہلی میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر وزیراعظم نواز شریف نے میڈیا کے نمائندوں سے دو گھنٹے تاخیر سے پریس کانفرنس شروع ہونے پر معذرت کی۔ وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ملاقات میں اتفاق کیا کہ باہمی تعلقات میں نیا موڑ ہونا چاہیے، خطے کی ترقی کے لیے ہمارا ایجنڈا مشترکہ ہے، دونوں ملکوں کی ترقی خطے میں امن و استحکام کے بغیر ممکن نہیں، نریندر مودی سے ملاقات میں باہمی تعلقات کے فروغ دینے پر زور دیا، دونوں ممالک کے درمیان سیکریٹری خارجہ سطح پر بات چیت جلد شروع ہوگی۔ 

نواز شریف نے کہا کہ عوامی رابطے بڑھا کر مشترکہ مقاصد حاصل کیے جاسکتے ہیں، نریندر مودی نے میرے جذبات کا نہایت مثبت جواب دیا، ہمیں تصادم کو تبدیلی میں بدلنا ہوگا، الزامات سے دو طرفہ تعلقات کو نقصان ہوگا، دونوں ملکوں کی قیادت اور عوام تعلقات کا فروغ چاہتے ہیں۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کا نیا آغاز چاہتے ہیں، دونوں ممالک کے سیکریٹری خارجہ کی جلد ملاقات ہوگی، چاہتے ہیں کہ دونوں ممالک کے تعلقات 1999ء کے سطح سے بحال ہوں، عوامی تعلقات بڑھا کر ہی مقاصد حاصل کیے جاسکتے ہیں، پاکستان دونوں ممالک کے درمیان تمام تر معاملات پر بات کرنے کیلئے تیار ہے، خطے میں امن ترقی اور خوشحالی کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا، ماضی کے عدم اعتماد اور غلط فہمیوں کو ختم کرنا ہوگا، عدم اعتماد کے خاتمے کیلئے زیادہ سے زیادہ عوامی رابطوں کو بڑھایا جائے۔  

دیگر ذرائع کے مطابق پاک بھارت وزرائے اعظم ملاقات میں نریندرا مودی نے پاکستانی ہم نصب نواز شریف کے سامنے پانچ نکات اٹھائے۔ نریندرا مودی کا کہنا ہے پاکستان ممبئی حملوں کے منصوبہ سازوں کے خلاف کارروائی اور دہشت گردی کے خاتمے کے لئے خطے کی سطح پر تعاون کرے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق حیدر آباد ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی نے وزیراعظم پاکستان نواز شریف کے سامنے پانچ نکات اٹھائے۔ وزیراعظم نریندرا مودی کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گرد حملوں کو روکے، ممبئی ٹرائل کو جلد منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔ حکومت پاکستان ممبئی حملوں کے منصوبہ سازوں کے خلاف کارروائی کو یقینی بنائے، ممبئی حملوں میں ملوث ملزموں کے درمیان ہوئی گفتگو کے وائس سیمپلز مہیا کئے جائیں اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے خطے کی سطح پر تعاون کرے۔ 

ملاقات کے موقع پر وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان اور بھارت میں کئی ثقافتیں اور قدریں مشترک ہیں۔ غربت اور ناخواندگی کے خاتمے پر فوری توجہ دینا ہوگی۔ ہماری ترجیح عوام کی خدمت ہونی چاہئے۔ اٹل بہاری واجپائی کا بے حد احترام کرتا ہوں۔ دونوں ملکوں کے عوام تعلقات کی بہتری میں نئے دور کا آغاز چاہتے ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ وہ بھارت کے ساتھ تعلقات کو 1999ء کی سطح پر بحال کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اٹل بہاری واجپائی کا بہت احترام کرتا ہوں۔ وہ دونوں ممالک کے درمیان بہتر تعلقات کے خواہاں تھے۔ تاریخی اعلان لاہور میں اختلافات دور کرنے کا روڈ میپ دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کی حکومتوں کو بھرپور مینڈیٹ اور عوامی حمایت حاصل ہے۔ پاکستان اور بھارت کے عوام ہم سے خوشحالی اور ترقی کی توقع رکھتے ہیں۔ ڈیڑھ ارب لوگوں کا مستقبل ہم سے وابستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملاقات پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کی بہتری کا یہ بہترین موقع ہے۔ دونوں ممالک کے عوام اسلحے کی دوڑ کی بجائے امن اور تعاون چاہتے ہیں۔
 
نواز شریف نے کہا کہ غربت اور ناخواندگی کے خاتمے پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ہماری اولین ترجیح عوام کی خدمت ہونی چاہئے۔ وزیراعظم نے 50 منٹ تک جاری رہنے والی ملاقات میں اپنے بھارتی ہم منصب کو تصادم کی راہ چھوڑ کر تعاون کی راہ اختیار کرنے کی دعوت دی اور کہا کہ پاکستان اور بھارت کو شکوک و شبہات ختم کرکے قریب آنے کی ضرورت ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ یہ ملاقات ایک دوسرے کی طرف ہاتھ بڑھانے کا اچھا موقع ہے۔ دونوں حکومتوں کو عوام کی بھرپور حمایت حاصل ہوئی ہے اور اس سے باہمی رشتوں میں ایک نئے باب کا آغاز کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ نئی دلی کے حیدر آباد ہاﺅس میں وفود کی سطح پر ہونیوالی ملاقات 50 منٹ جاری رہی۔ ملاقات میں پاکستانی وفد میں وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی، مشیر خارجہ سرتاج عزیز، سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری اور بھارت میں پاکستان کے ہائی کمشنر عبدالباسط شریک تھے۔ 

بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیراعظم کے ساتھ ہونے والی ملاقات انتہائی خوشگوار اور تعمیری ماحول میں ہوئی، مودی نے پاکستان کے پرامن ایجنڈے کا خیر مقدم کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے عوام خوشحالی چاہتے ہیں۔ خطے میں امن کے بغیر ترقی ممکن نہیں ہے۔ پاکستان اور جنوبی ایشیاء میں خوشحالی کیلئے امن کا قیام ناگزیر ہے۔ دونوں ملکوں کو ماضی کی رنجشیں بھولنا ہونگی۔ تصادم نہیں تعاون سے آگے بڑھنا ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 386822
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش