0
Wednesday 28 May 2014 19:35

نااہل وزیراعلیٰ قائم علیشاہ شیعہ نسل کشی روکنے میں ناکام، 12 گھنٹوں میں 2 شیعہ جوان شہید

نااہل وزیراعلیٰ قائم علیشاہ شیعہ نسل کشی روکنے میں ناکام، 12 گھنٹوں میں 2 شیعہ جوان شہید
اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں شیعہ نسل کشی کا سلسلہ جاری، 12 گھنٹوں کے دوران دو اہل تشیع نوجوان کالعدم جماعتوں کے تکفیری دہشتگردوں اور سیاسی طالبان کی دہشتگردانہ کارروائیوں کی بھینٹ چڑھ گئے۔ تفصیلات کے مطابق گذشتہ شب لیاقت آباد سی ون میں کراچی پر قابض لسانی سیاسی جماعت کے موٹر سائیکل سوار تکفیری دہشتگردوں کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے عین الرضا زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گئے۔ شہید عین الرضا کی نماز جنازہ آج بعد نماز ظہرین اولڈ رضویہ امام بارگاہ میں ادا کر دی گئی۔ دہشتگردی کے دوسرے واقعہ میں گول مارکیٹ ناظم آباد میں ماشاءاللہ جنرل اسٹور پر تکفیری دہشتگردوں کی فائرنگ سے دکان کے مالک شیعہ نوجوان سید صبیح عباس زیدی شہید ہوگئے۔ شہید سید صبیح عباس زیدی اور انکے اہل خانہ کو گذشتہ کئی مہینوں سے مسلسل تکفیری دہشتگرد عناصر کی جانب سے کاروبار بند کرکے علاقہ چھوڑنے کیلئے دھمکیاں دی جا رہی تھیں۔ شہید سید صبیح عباس زیدی کا جسد خاکی انچولی سوسائٹی منتقل کیا جا چکا ہے۔

پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت اور نااہل وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ شیعہ نسل کشی روکنے میں ناکام ہو چکے ہیں۔ اہل تشیع مکتب فکر سے تعلق رکھنے والے عوام و خواص کے بڑے حلقے سندھ میں جاری شیعہ نسل کشی کی اصل وجہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کی جانب سے کالعدم تکفیری دہشتگرد جماعتوں کیخلاف کارروائیاں نہ کرنا قرار دیتے ہیں۔ شیعہ حلقوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ سندھ کی حکمراں جماعت ہو یا کراچی شہر پر قابض اسکی اتحادی لسانی سیاسی جماعت ہو، دونوں جماعتوں میں تکفیری و طالبان دہشتگرد عناصر تیزی سے مضبوط ہو رہے ہیں اور ان جماعتوں کے شیلٹر میں شیعہ نسل کشی میں مصروف ہیں۔
خبر کا کوڈ : 387240
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش