0
Wednesday 28 May 2014 20:54

برطانیہ میں ایک تہائی افراد نسلی تعصب کا شکار ہیں، رپورٹ

برطانیہ میں ایک تہائی افراد نسلی تعصب کا شکار ہیں، رپورٹ

اسلام ٹائمز۔ سماجی ریسرچ کی تنظیم نیٹ سین کی جانب سے کی گئی حالیہ تحقیق میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر کو لسانیت اور نسلی تعصب کے خاتمے کا درس دینے والے ملک برطانیہ میں بھی تعصب عروج پر پہنچ گیا اور ایک تحقیق کے مطابق ملک میں ایک تہائی افراد نسلی تعصب کا شکار ہیں جبکہ پڑھے لکھے پروفیشنلز مرد بھی اس کی زد میں ہیں۔ تحقیقی ادارے کا کہنا ہے کہ تعصب کے معاملے میں برطانیہ ایک مرتبہ پھر 30 سال پیچھے جاچکا ہے۔ رپورٹ کے مطابق برطانوی باشندوں میں تعصب اور نسلی تعصب جانچنے کے لئے 2 ہزار افراد پر ریسرچ کی گئی، جس میں سے 30 فیصد افراد نے نسلی تعصب کا اعتراف کیا، جبکہ 2001 میں برطانیہ میں نسلی تعصب کی شرح 25 فیصد تھی۔

نیٹ سین کی چیف ایگزیکٹیو پینی ینگ کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں خطرناک حد تک کالے اور گورے کے علاوہ ملازمتوں اور عہدوں کے حوالے سے تیزی سے پھیلتا نسلی تعصب انتہائی پریشان کن ہے جو معاشرے کے لئے بہتر نہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملازمت پیشہ افراد میں نسلی تعصب میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوا ہے جبکہ عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ لوگوں میں تعصب بھی بڑھتا جا رہا ہے اور پڑھے لکھے پروفیشنلز افراد بھی اس کی زد میں آ چکے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ویسٹ مڈلینڈز میں تعصب کی شرح 35 فیصد جبکہ لندن میں یہ شرح 16 فیصد ہے، 17 سے 34 سال کی عمر کے افراد میں تعصب کی شرح 25 فیصد جبکہ 55 سال سے زیادہ عمر کے افراد میں یہ شرح 36 فیصد ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ وہ لوگ جن کے پاس ڈگری ہے ان میں تعصب کی شرح 19 فیصد جبکہ جن افراد کے پاس ڈگری نہیں ہے ان میں یہ شرح 38 فیصد ہے۔

خبر کا کوڈ : 387251
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش