0
Friday 30 May 2014 15:06

یکم جون کو وزیراعلٰی قائم علیشاہ کی سندھ حکومت کیخلاف احتجاج کیا جائیگا، علامہ احمد اقبال رضوی

یکم جون کو وزیراعلٰی قائم علیشاہ کی سندھ حکومت کیخلاف احتجاج کیا جائیگا، علامہ احمد اقبال رضوی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کالعدم تنظیموں کے خلاف کریک ڈاؤن کرے، نواز لیگی حکومت ملک گیر فوجی آپریشن کا حکم دے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی کے کیتھولک گراؤنڈ میں علامہ اعجاز بہشتی، علامہ علی انور جعفری، علی حسین نقوی اور علامہ مبشر حسن کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر اور خاص طور پر کراچی میں جاری اہل تشیع کی نسل کشی نے غمزدہ کر دیا ہے، شہداء کے ورثاء ہماری جانب امید افزا نظروں سے دیکھتے ہیں, اس لئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری کے اعلان کے مطابق شیعہ نسل کشی کے خلاف اتوار یکم جون کو سندھ کے وزیراعلٰی قائم علی شاہ کی سندھ حکومت کے خلاف احتجاج کیا جائے گا، اس احتجاج کا آغاز نمائش چورنگی سے ریلی کی شکل میں کیا جائے گا، جہاں سے ریلی سی ایم ہاؤس تک جائے گی اور وزیراعلٰی ہاؤس کے سامنے دھرنا دیا جائیگا، عوام ریلی اور دھرنے میں بھرپور شرکت کریں گے۔

علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا ہے کہ نام نہاد ٹارگٹڈ آپریشن کے 9 مہینوں میں بھی کراچی میں ناامنی کا راج رہا، دہشت گرد، ٹارگٹ کلرز، جرائم پیشہ افراد اور خاص طور پر کالعدم یزیدی تکفیری دہشت گرد ٹولے بے جرم و خطا پاکستانی شہریوں کا قتل عام کرتے رہے، آپریشن تو ان کو ٹارگٹ کرنے میں مکمل ناکام رہا لیکن وہ چن چن کر شیعہ مسلمانوں کو ٹارگٹ کرتے رہے اور تاحال کر رہے ہیں۔ آپریشن کو تقریباً 9 ماہ ہونے کو آئے ہیں، آج تک 120 سے زائد شیعہ مسلمان ہدف بنا کر شہید کئے جاچکے ہیں۔ ان شہداء میں شیعہ علماء و ذاکرین، ڈاکٹرز، انجینیئرز، وکلاء، سرکاری افسران، معلمین اور دکانداروں سمیت تاجر بھی شامل ہیں، خاص طور سے کاروباری حضرات اب کالعدم یزیدی تکفیری دہشت گرد ٹولوں کا نیا ہدف ہیں، یہ رجحان پاکستان کی اقتصادی شہہ رگ کراچی کے کئی خاندانوں کی اقتصادی نسل کشی کے بھی مترادف ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کی قیادت یہ سمجھتی ہے کہ ذاتی مفادات کی خاطر ملک اور انسانیت دشمنوں کی سرپرستی کرنے کی جو مذموم پالیسی حکمرانوں نے اختیار کر رکھی ہے، اس سے ملکی سالمیت اور سلامتی داؤ پر لگ چکی ہے، سندھ حکومت کا سربراہ ایک نااہل شخص ہے اور بدقسمتی سے وہی نااہل شخص ہی وزیر داخلہ بھی ہے، ہمارا مطالبہ یہ ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اپنی اس روش کو ترک کریں، جس کے تحت دہشت گردوں کو قوت اور طاقت مل رہی ہے، وہ کالعدم یزیدی تکفیری دہشت گرد گروہوں کے خلاف کارروائی کریں اور انہیں کسی بھی بہانے سے اجتماع کرنے کی اجازت نہ دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پی پی پی کے قائدین آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری سن لیں کہ اگر شیعہ نسل کشی نہ رکی اور ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ یونہی جاری رہا تو یہ احتجاج نوابشاہ کے زرداری ہاؤس، لاڑکانہ میں نوڈیرو ہاؤس اور کراچی میں بلاول ہاؤس کے سامنے ہوگا، دہشت گردی کے خلاف پارٹی منشور میں لکھ دینا کافی نہیں ہوتا بلکہ منشور پر عمل کرنا ہی ایک واقعی عوامی پارٹی کا کارنامہ ہوتا ہے، جھوٹے وعدوں سے عوام کو بہلانے والے سن لیں کہ عوام کے پاس متبادل آپشنز موجود ہیں اور وہ آپ کی حکومت کا دھڑن تختہ کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں، بہتر ہوگا کہ آئینی ذمہ داریاں انجام دیتے ہوئے عوام کا تحفظ کریں، ورنہ ناکامی قبول کرتے ہوئے حکومت سے دستبرداری کا اعلان کریں۔
خبر کا کوڈ : 387737
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش