0
Thursday 30 Sep 2010 21:43

پاکستان کی سالمیت پر حملے کی اجازت نہیں دی جائے گی،زرداری،معاملہ نیٹو کے سامنے اٹھایا جائیگا،سربراہ سی آئی اے

پاکستان کی سالمیت پر حملے کی اجازت نہیں دی جائے گی،زرداری،معاملہ نیٹو کے سامنے اٹھایا جائیگا،سربراہ سی آئی اے
اسلام آباد:اسلام ٹائمز-اے آر وائی نیوز کے مطابق صدر آصف علی زرداری سے سی آئی اے کے ڈائریکٹر لیون ای پینیٹا نے ملاقات کی ہے۔صدر زرداری کا کہنا ہے کہ پاکستان ہر ایسے واقعے کی مذمت اور اجازت نہیں دے گا،جو اسکی سالمیت اور خودمختاری کے خلاف ہو۔
ایوان صدر میں ملاقات کے دوران خطے میں سیکیورٹی کی صورتحال اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ 
صدر زرداری کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر طے شدہ کسی بھی معاہدے کی خلاف ورزی کو قبول نہیں کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ پاکستان کی اولین ترجیع ہے،حکومت دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پر عزم ہے۔
صدر زرداری نے کہا کہ پاکستانی سیکیورٹی اداروں کی استعداد کار،باہمی اعتماد،تعاون اور دیگر آپریشنل منصوبوں میں مزید پیش رفت کی ضرورت ہے۔عافیہ صدیقی کی سزا کو پاکستان میں ظالمانہ اقدام سمجھا گیا ہے،جس پر عوام سراپا احتجاج ہیں۔اس موقع پر سی آئی اے کے سربراہ لیون پینیٹا کا کہنا تھا کہ امریکا پاکستانی عوام کی مدد کو جاری رکھے گا۔
جنگ نیوز کے مطابق سی آئی اے کے سربراہ لیون پینیٹا نے پاکستان کی سیاسی اور فوجی قیادت سے الگ الگ ملاقات کی اور یقین دلایا کہ پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کا معاملہ نیٹو کے سامنے اٹھایا جائے گا۔صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنی خود مختاری کے خلاف کسی کارروائی کی اجازت نہیں دے گا۔جبکہ وزیراعظم نے ڈرون حملوں اور نیٹو فورسز کی طرف سے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ایوان صدر کے ترجمان کے مطابق سی آئی اے کے سربراہ کی صدر سے ملاقات کے دوران امریکی سفیر این ڈبلیو پیٹرسن،وزیر داخلہ رحمان ملک اور آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل احمد شجاع پاشا بھی موجود تھے۔صدر نے کہا کہ عالمی سطح پر طے شدہ کسی بھی معاہدے کی خلاف ورزی ناقابل قبول ہے۔
ترجمان وزیراعظم ہاؤس کے مطابق سی آئی اے کے سربراہ کی وزیر اعظم سے ملاقات میں دہشت گردی کے خلاف جنگ،معلومات کے تبادلے،ڈرون حملوں اور ڈاکٹر عافیہ کے معاملے پرتبادلہ خیال کیا گیا،وزیراعظم نے کہا کہ امریکی اور ایساف فورسز پاکستانی فوج سے معلومات کا تبادلہ کریں،تاکہ پاکستانی افواج دہشت گردوں کے خلاف خود کارروائی کر سکیں۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن اسٹیٹ کی حیثیت سے توقع رکھتے ہیں کہ حلیف قوتیں پاکستانی سرحدوں کا احترام کریں گی،وزیراعظم نے کہا کہ ڈرون حملوں اور ڈاکٹر عافیہ کو غیر منصفانہ سزا دینے سے پاکستان میں امریکا مخالف جذبات میں مزید اضافہ ہو گا۔
 سی آئی اے کے سربراہ نے کہا کہ نیٹو اور ایساف فورسز کو اقوام متحدہ کی طرف سے صرف افغانستان کے اندر کارروائی کرنے کا اختیار ہے،انہوں نے یقین دلایا کہ پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کا معاملہ نیٹو اور ایساف کے سامنے اٹھایا جائے گا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سی آئی اے کے سربراہ نے آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی سے جی ایچ کیو میں ملاقات کی،جس کے دوران اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

خبر کا کوڈ : 38803
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش