QR CodeQR Code

سانحہ گجرات، معطل آئی پی ایس افسر بحال

1 Jun 2014 22:11

اسلام ٹائمز: انہیں بھارتی تفتیشی ادارے سی بی آئی نے گذشتہ سال حراست میں لیا تھا لیکن 90 دنوں میں ان کے خلاف فرد جرم داخل نہ کئے جانے کی وجہ سے انہیں ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا تاہم ان کے علاوہ 21 پولیس اہلکاروں پر ’عشرت جہاں انکاؤنٹر‘ کی سازش کا الزام ہے اور یہ معاملہ ابھی سی بی آئی کی عدالت میں زیر غور ہے۔


اسلام ٹائمز۔ بھارت ریاست گجرات میں 2004ء میں ہونے والے متنازعہ عشرت جہاں فرضی انکاؤنٹر معاملے میں معطل ملزم آئی پی ایس افسر جی ایل سنگھل کو حکومت نے ان کے عہدے پر پھر سے بحال کردیا ہے، ان کی بحالی پر بھارتی پولیس سروس کے کئی سینئر افسروں کی جانب سے ملا جلا ردعمل سامنے آیا ہے، بعض معطلی ختم کرنے کی حمایت نہیں کرتے جبکہ کچھ افسروں کا خیال ہے کہ کسی بھی سرکاری ملازم یا افسر کو طویل عرصے تک معطل نہیں رکھا جاسکتا ہے، انہیں بھارتی تفتیشی ادارے سی بی آئی نے گذشتہ سال حراست میں لیا تھا لیکن 90 دنوں میں ان کے خلاف فرد جرم داخل نہ کئے جانے کی وجہ سے انہیں ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا تاہم ان کے علاوہ 21 پولیس اہلکاروں پر ’عشرت جہاں انکاؤنٹر‘ کی سازش کا الزام ہے اور یہ معاملہ ابھی سی بی آئی کی عدالت میں زیر غور ہے۔ دہلی کے سابق پولیس کمشنر وید مارواہ نے اس معاملے پر کہا کہ کمال کی بات ہے کہ جی ایل سنگھل تو حکومت کے خلاف ہوگئے تھے، جہاں تک میری معلومات ہے انہوں نے تفتیش کے دوران کئی اہم ثبوت حکومت کے خلاف تفتیش کاروں کو فراہم کیے تھے، ان کا کہنا تھا کہ ’’میں نے اخبار میں پڑھا ہے کہ سنگھل نے تو نریندر مودی اور امت شاہ تک کے خلاف ثبوت فراہم کئے‘‘۔


خبر کا کوڈ: 388282

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/388282/سانحہ-گجرات-معطل-آئی-پی-ایس-افسر-بحال

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org