0
Tuesday 3 Jun 2014 16:23

شام میں صدارتی الیکشن جاری، عوام کی بھرپور اور پرجوش شرکت

شام میں صدارتی الیکشن جاری، عوام کی بھرپور اور پرجوش شرکت
اسلام ٹائمز۔ شام کے صدر بشار الاسد اور پانچ سو علماء نے دمشق میں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ تسنیم نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شام کے سینکڑوں علماء اہلسنت اور علماء اہل تشیع نے دمشق میں اجتماعی طور پر اپنے ووٹ ڈالے۔ مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صدر بشار الاسد اور ان کے مدمقابل صدارتی امیدوار ماہر حجار نے بھی اپنے حق را‏ئے دہی کا استعمال کیا۔ صدر بشار الاسد نے دمشق کے المالکی علاقے میں اپنا ووٹ ڈالا۔ واضح رہے کہ آج شام کے مختلف علاقوں میں سخت سکیورٹی انتظامات کی نگرانی میں صدارتی انتخابات کے لئے عوام اپنے حق رائے دہی کا استعمال کر رہے ہيں۔ مقامی وقت کے مطاق آج سات بجے ووٹنگ کا سلسلہ شروع ہوا، جو بارہ گھنٹوں تک جاری رہے گا اور اگر ضرورت پیش آئی تو پولنگ کے وقت میں مزید کچھ گھنٹوں کی توسیع کی جاسکتی ہے۔ شام اور بیرون شام، ایک اعشاریہ پانچ کروڑ شامی شہری ووٹ ڈالنے کی صلاحیت کے حامل ہيں۔ ملک بھر میں تقریباً نو ہزار چھ سو پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے ہيں۔ صدر بشار الاسد تیسری بار صدارتی انتخابات لڑ رہے ہیں۔ اس بار ان کا مقابلہ ماہر عبدالحافظ اور حسن عبداللہ النوری سے ہے۔ شام میں ہونے والے یہ انتخابات غیر ملکی حمایت یافتہ دہشتگرد گروہوں کی کافی حد تک پسپائی کے بعد ہو رہا ہے۔ شام میں جاری اس خانہ جنگی میں ایک لاکھ سے زائد افراد مارے جاچکے ہیں جبکہ لاکھوں لوگ بے گھر ہوگئے ہیں۔ شامی وزیراعظم وائل الحلقی نے کہا ہے کہ انتخاب کا دن شام کے لئے تاریخی دن ہے اور کثیر تعداد میں ووٹروں کی آمد دنیا پر یہ ثابت کر دے گی کہ شام کے عوام نے فیصلہ کرلیا ہے اور وہ کامیاب بنانے کے پابند ہيں، جبکہ غیرملکی حمایت یافتہ دہشتگرد گروہوں نے انتخابات کے بائکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ وہ اس الیکشن میں خلل ڈالیں گے۔
خبر کا کوڈ : 388776
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

متعلقہ خبر
ہماری پیشکش