0
Wednesday 4 Jun 2014 15:44

افغان طالبان دہشتگرد نہیں، انہیں جنگی قیدی کے طور پر رہا کیا جا رہا ہے، امریکا

افغان طالبان دہشتگرد نہیں، انہیں جنگی قیدی کے طور پر رہا کیا جا رہا ہے، امریکا
اسلام ٹائمز۔ مغوی فوجی کی رہائی کے بدلے چھوڑے گئے 5 افغان طالبان قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے ہونے والی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے وائٹ ہاوس نے کہا ہے کہ رہا کئے گئے طالبان قیدی دہشت گرد نہیں بلکہ جنگی قیدی تھے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق وائٹ ہاوس کے ترجمان جے کارنے نے کہا کہ افغانستان میں طالبان اس جنگ کا ایک جنگی فریق ہیں، جس میں امریکا گزشتہ 10 برس سے شامل ہے۔ جے کارنے کا کہنا تھا کہ امریکا نے قطر کی حکومت کے ذریعے مذاکرات کو کامیاب بناتے ہوئے گوانتاناموبے میں قید 5 طالبان قیدیوں کی رہائی کو ممکن بنایا اور اِسی فیصلے کے نتیجے میں امریکی فوجی کو بحفاظت آزاد کروایا۔ دوسری جانب امریکی صدر بارک اوبامہ نے بھی اپنے اِس اقدام کو درست قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کبھی بھی اپنے فوجیوں کو تنہا نہیں چھوڑتا، انہیں امریکی فوجی کی رہائی کا موقع ملا جس کا انہوں نے فائدہ اٹھایا۔

واضح رہے کہ امریکی فوجی کی آزادی کے بدلے 5 طالبان قیدیوں کی رہائی کے فیصلے کی وجہ سے اوباما حکومت پر مسلسل تنقید ہو رہی ہے۔ ریپبلیکن پارٹی مطالبہ کر رہی ہے کہ اِس فیصلے کے خلاف امریکی صدر بارک اوبامہ سے جواب طلبی ہونی چاہیے کیونکہ اُنہوں نے کانگریس کو اعتماد میں لیے بغیر یہ فیصلہ کیا ہے جو قانون کی خلاف ورزی ہے، جبکہ افغانستان نے بھی اِس فیصلے پر شدید تنقید کی ہے۔
خبر کا کوڈ : 388999
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش