0
Wednesday 4 Jun 2014 19:10

خیبر پی کے 45 پر تحریک انصاف کی پوزیشن مستحکم

خیبر پی کے 45 پر تحریک انصاف کی پوزیشن مستحکم
اسلام ٹائمز۔ پی کے 45 پر تحریک انصاف کی پوزیشن مستحکم، تمام تجزیؤں اور تبصروں میں پی ٹی آئی کی کامیابی کی پیشگوئیاں پیش کی جارہی ہیں۔ تیزی سے بدلتی انتخابی فضا نے سیاسی ناقدین حیران کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق سردار مہتاب خان کے گورنر کا عہدہ سنبھالنے پر خالی ہونے والی ایبٹ آباد کی نشست پی کے 45پر ضمنی الیکشن ان دنوں گرم موضوع بحث ہے۔ صوبے میں حکمران جماعت پی ٹی آئی کی جانب سے علی اصغر خان اور وفاق میں حکومت کرنے والی ن لیگ کی جانب سے سردار فرید مقابلے کی دوڑ میں شامل ہیں۔ ن لیگ اپنی سیٹ بچانے جب کہ پی ٹی آئی یہ سیٹ چھیننے کیلئے سرتوڑ کوششیں کر رہی ہیں۔ سیاسی حلقوں اور تبصرہ نگاروں کے مطابق اس ضمنی الیکشن میں عمران خان کی زاتی دلچسپی، 4 بڑے جلسے، پی ٹی آئی کی منظم اور دھواں دار مہم، سردار مہتاب مخالف تمام دھڑوں کی پی ٹی آئی کو سپورٹ اور ون ٹو ون مقابلہ کی فضا، علی اصغر خان کی اہلیت اور حلقہ میں خدمات کے حوالے سے لیگی امیدوار پر سبقت جیسے عوامل نے اس الیکشن کی فضا یکسر تبدیل کر دی ہے۔ تیزی سے بدلتی اس صورتحال پر وہ سیاسی ناقدین بھی حیرت زدہ ہیں جو ایک ماہ قبل تک علی اصغر کو کمزور امیدوار قرار دے کران کی نامزدگی کو عمران خان اور پی ٹی آئی کی بڑی غلطی قرار دے رہے تھے۔ سیاسی مبصرین کے مطابق حلقہ کے نوجوانوں کا اس صورتحال میں اہم کردار ہے جو پی ٹی آئی کے امیدوار علی اصغر خان کی اچھی ساکھ اور اعلیٰ تعلیم یافتہ ہونے کی بناء پر تیزی سے ان کی جانب متوجہ ہوئے۔ اس مہم میں شامل ہوتے گئے۔ یہی وجہ ہے کہ اس حلقہ سے پی ٹی آئی کے ایم این اے جو علی اصغر خان کو ٹکٹ دینے کے سخت مخالف تھے اور روٹھ کر بیرون ملک چلے گئے تھے وہ انتخابی مہم کے عین آخری روز اس میں شامل ہونے پر مجبور ہو گئے۔ پی ٹی آئی نے حلقہ میں سیاسی جوڑ توڑ کے میدان میں بھی ن لیگ کو چت کر دیا جس میں ہزارہ کی منجھے ہوئے سیاستدان امان اللہ خان جدون، پی ٹی آئی کے صوبائی صدر اعظم خان سواتی ، سابق ڈپٹی سپیکر سردار یعقوب کا اہم کردار ہے۔ دوسری جانب مسلم لیگ ن جو حلقہ میں اپنے پرانے روابط اور روائتی انداز پر تکیہ کئے ہوئے ہیں اس کی جانب سے پارٹی سطح پر کوئی بڑی سرگرمی دیکھنے میں نہیں آئی۔ سیاسی حلقے اس تمام صورتحال کو ایک بڑے اپ سیٹ سے تشبیہ دے رہے ہیں جو ہزارہ بھر کی سیاست پر اثرات مرتب کرے گا۔
خبر کا کوڈ : 389165
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش