QR CodeQR Code

پیمرا کے فیصلے میں حکومت کے لیڈروں کی سازش شامل ہے، طاہر القادری

7 Jun 2014 10:12

اسلام ٹائمز: ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عوامی تحریک کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ساری دنیا میں جگ ہنسائی ہوئی لیکن سزا میں 15روز کے لیے لائسنس کی معطلی اور ایک کروڑ روپے جرمانہ، گویا ملکی سالمیت کو ایک کروڑ میں بیچا جا رہا ہے۔


اسلام ٹائمز۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ جیو ٹی وی پر8گھنٹے تک پاک فوج کی کردارکشی کی گئی۔ ملک کی سلامتی کے ذمے دار ادارے پر مسلسل 8 گھنٹے تک حملے کیے جاتے رہے۔ ساری دنیا میں جگ ہنسائی ہوئی لیکن سزا میں 15روز کے لیے لائسنس کی معطلی اور ایک کروڑ روپے جرمانہ، گویا ملکی سالمیت کو ایک کروڑ میں بیچا جا رہا ہے۔ اںھوں نے کہا کہ پیمرا کے فیصلے میں حکومت کے لیڈروں کی سازش شامل ہے، میں پوچھتا ہوں کہ کیا قومی اداروں کی بے عزتی کی قیمت ایک کروڑ ہے، جیو قومی سلامتی اور قومی غیرت کا دشمن ہے۔

جیو کی ساکھ پر حرف آئے تو 50 ارب مانگتا ہے اور پاک فوج اور آئی ایس آئی کی کردارکشی کی جائے تو ایک کروڑ روپیہ جرمانہ کافی ہے، کیا قومی غیرت پر جیو کی عزت زیادہ مقدم ہے، اس فیصلے میں حکومت نے پیمرا کے دو ٹکڑے کر دیے ہیں، ایک سرکاری پیمرا دوسرا غیر سرکاری پیمرا۔ فیصلے میں صرف سرکاری پیمرا کے ارکان نے شرکت کی، غیر سرکاری پیمرا ارکان کو شامل کرنے کی ضرورت ہی محسوس نہیں کی گئی کیونکہ اس سے قبل انھوں نے جیو کا لائسنس معطل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

طاہرالقادری نے کہا کہ مجھے کسی میڈیا ہاؤس سے کوئی غرض نہیں چاہے یہ کام ایکسپریس نیوز، اے آر وائی یا دنیا ٹی وی نے کیا ہوتا، مجھے صرف قانون اور اس پر عملدرآمد سے غرض ہے، جب سزا دی جاتی ہے تو اس کا مطلب ہے کہ جرم ثابت ہو گیا۔ پیمرا کے فیصلے میں ایک میڈیا ہاؤس کو مجرم قرار دیا گیا اور یہ میڈیا ہاؤس باقاعدہ طور پر حکومت کا ہے، ان حکمرانوں سے بڑا ملک کا کوئی دشمن نہیں ہے، یہ ملکی سالمیت اور قوم کے وقار کے دشمن ہیں۔ وزیراعظم نوازشریف نے اپنے دورہ امریکا میں29 ستمبر 2013ء کو بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ سے نیویارک کے پیلس ہوٹل میں ملاقات کی جس میں انھوں نے بھارتی وزیراعظم سے کہا کہ مجھے اپنی فوج پر اعتبار نہیں ہے۔ جس طرح آپ کو اپنی آرمی پر ہے۔ یہ بات سرکاری دستاویز (Order of Discussion) میں تحریر کی گئی جس کا بعد میں دونوں ملک آپس میں تبادلہ بھی کرتے ہیں اور اس بات کو پورا ایک سال چھپایا گیا۔ اس بات پر بھارتی میڈیا چونک اٹھا کہ پاکستانی وزیراعظم بھارتی وزیراعظم کے سامنے کیا کہہ رہے ہیں۔ یہ لوگ جب تک اقتدار میں ہیں ملک اور قوم کی خیر نہیں ہے۔ یہ لوگ آتے ہی ملک دشمن ایجنڈے پر ہیں۔

الطاف حسین کے معاملے میں ہمارا مؤقف بالکل واضع ہے کہ ہم کسی کیلیے رعایت کے روادار نہیں۔ ہم عدل اور قانون کے تقاضے پورے کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ سوئٹزرلینڈ کے دو بینکوں میں پاکستانی لیڈروں کا 200 ارب روپیہ پڑا ہوا ہے۔ وہ بھی منی لانڈرنگ ہے وہ پیسہ بھی ملک میں آنا چاہیے۔ نیوزی لینڈ کے وزیراعظم نے مجھے بتایا کہ نیوزی لینڈ کی سرکاری اسٹیل ملز میں نوازشریف کا 50 فیصد حصہ ہے تو کیا یہ منی لانڈرنگ نہیں ہے۔ ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ بجٹ امیروں کا ہے غریبوں کا نہیں، اس میں امیروں کو نوازا گیا ہے، غریبوں کی مشکلات میں اضافہ ہو جائیگا۔


خبر کا کوڈ: 389830

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/389830/پیمرا-کے-فیصلے-میں-حکومت-لیڈروں-کی-سازش-شامل-ہے-طاہر-القادری

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org