0
Sunday 8 Jun 2014 12:32

پرویز راٹھور کی بطور قائم مقام چیئرمین پیمرا تقرری اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج

پرویز راٹھور کی بطور قائم مقام چیئرمین پیمرا تقرری اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج
اسلام ٹائمز۔ پیمرا کے پرائیوٹ رکن اسرار عباسی نے قائم مقام چیئرمین پیمرا پرویز راٹھور کی تقرری ہائیکورٹ میں چیلنج کر دی ہے۔ پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے پرائیویٹ اور سرکاری ممبران اختیارات کے معاملے پر آمنے سامنے ہیں، جس کے بعد پیمرا کے پرائیویٹ رکن اسرار عباسی نے حکومت کی جانب سے لاہور کے سابق پولیس سربراہ پرویز راٹھور کی تقرری کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔ اسرار عباسی کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پرویز راٹھور کی بطور قائم مقام چیئرمین پیمرا تقرری غیر قانونی ہے جبکہ پیمرا کے سرکاری ممبران کا 6 جون کو ہونے والا اجلاس بھی خلاف قانونی تھا، اس لیے اجلاس کے تمام فیصلوں کو بھی کالعدم قرار دیا جائے۔ درخواست گزار اسرار عباسی کا کہنا ہے کہ پیمرا کا اجلاس 17 جون کو طلب کیا گیا تھا، لیکن قائم مقام چیئرمین نے غیر قانونی اجلاس بلا کر جیو کا لائسنس 15 روز کے لیے معطل کرکے ایک کروڑ جرمانہ عائد کیا، اگرچہ اس اجلاس اور فیصلے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔

واضح رہے کہ پرویز راٹھور کو قائم مقام چیئرمین مقرر کیے جانے سے پہلے ہی پیمرا میں اسسٹنٹ جنرل منیجر کے عہدے پر فرائض انجام دینے والے سہیل بھٹی نے ان کی بطور ممبر پیمرا تعیناتی کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے، درخواست میں انہوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ پیمرا آرڈیننس کی روح سے ممبران کا تقرر صدر کا اختیار ہے، تاہم ان کی تقرری وزیراعظم نے کی۔ درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ پرویز راٹھور کا تقرر 4 سال کے لئے کیا گیا ہے جبکہ ان کی عمر 64 سال ہے اور کسی بھی سرکاری ملازم کی عمر کی حد 65 سال ہوتی ہے، اگر پرویز راٹھور 4 سال تک اس عہدے پر برقرار رہے تو وہ سرکاری ملازمت کیلئے مقرر کی گئی عمر کی حد کی بھی خلاف ورزی کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 390212
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش