0
Sunday 8 Jun 2014 23:38

ڈی آئی خان، ٹیلی نار کمپنی کے خلاف سکیورٹی گارڈز کا احتجاجی دھرنا

ڈی آئی خان، ٹیلی نار کمپنی کے خلاف سکیورٹی گارڈز کا احتجاجی دھرنا
اسلام ٹائمز۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں ٹیلی نار موبائل ٹاور سیکورٹی گارڈ یونین(رجسٹرڈ) کی جانب سے گارڈوں کی برطرفی کے خلاف اور تنخواہوں میں اضافے کے لئے محلہ کڑی علیزئی ڈیرہ میں احتجاجی مظاہرہ و دھرنا دیا گیا ہے۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرزاٹھا رکھے تھے، جن پر ٹیلی نار انتظامیہ کی مزدور کش پالیسیوں اور گارڈز کی بلاجواز برطرفی کے فیصلے کیخلاف شدید نعرے درج تھے۔ مظاہرین گارڈز نے ڈیرہ ٹانک سمیت دیگر علاقوں میں تمام ٹاورز کے سگنلز کو تین گھنٹے تک کے لئے بند کرکے ٹیلی نار سروس معطل کردیا۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ بار ڈیرہ کے سابق صدر سردار قیضار خان میانخیل، مزدور رہنما محمد ایوب عرف لعل بادشاہ، انعام خان ایڈوکیٹ کے علاوہ گارڈ ممبران نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ احتجاجی مظاہرہ کے دوران ٹیلی نار موبائل ٹاور سیکورٹی گارڈ یونین ڈیرہ کے صدر حاجی جمعہ خان، جنرل سیکرٹری اقبال خان اور دیگر مقررین نے خطاب کے دوران کہا کہ تمام گارڈز ڈیرہ ٹانک میں طویل عرصہ سے مختلف ٹیلی نار ٹاورز پر انتہائی محنت اور ایمانداری کیساتھ بارہ بارہ گھنٹے ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں لیکن اس کے باوجود انہیں سرکاری طور پر مقرر کردہ مزدور کی کم سے کم اجرت بارہ ہزار کی بجائے صرف سات ہزار روپے دی جارہی ہے، جس میں آج کے مہنگائی کے دور میں ایک غریب گھرانے کا خرچ پورا نہیں ہو سکتا ہے، جبکہ میڈیکل و پنشن سمیت دیگر سہولیات بھی نہیں دی جارہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ غیر ملکی کمپنی ہونے کے باوجود ٹیلی نار انتظامیہ انتہائی ڈھٹائی سے ہمارے ملکی قوانین کی دھجیاں بکھیر رہی ہے، جسے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر غریب مزدوروں کے حقوق غصب کیے گئے تو سڑکوں پر نکلنے کے لئے مجبور ہوں گے اور اسلام آباد میں ٹیلی نار دفتر کا گھیراؤ کرکے وہاں احتجاج کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیلی نار انتظامیہ کی ایماء پر سیکورٹی سپروائزروں عبدالرشید گنڈہ پور اور محمد گل کی جانب سے غنڈہ گردی کی جارہی ہے، غریب گارڈز کو برطرف کرنے کے لئے انہیں مختلف طریقوں سے ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جارہی ہیں جو کہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ٹیلی نار انتظامیہ گارڈز کی بلاجواز برطرفی کے سلسلے کو فوری طور پر بند کرے اور انہیں حکومت کی جانب سے مقرر کردہ مزدور کی کم سے کم اجرت بارہ ہزار روپے دی جائے۔ تمام گارڈز کو تحریری تقرری نامے جاری کیے جائیں ان کی سوشل سیکورٹی، او بی آئی کے سرکاری اداروں سے میڈیکل اور اولڈ ایچ پنشن کے لئے فوری رجسٹریشن کرائی جائے بصورت دیگر وہ اپنااحتجاج کا دائرہ سیع کرنے پر مجبور ہوں گے۔
خبر کا کوڈ : 390292
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش