0
Tuesday 10 Jun 2014 14:12
کوئی حملہ نہیں کیا گیا، ایس ایس پی ملیر

کراچی، اے ایس ایف اکیڈمی پر حملہ پسپا، دہشتگرد فرار

کراچی، اے ایس ایف اکیڈمی پر حملہ پسپا، دہشتگرد فرار
اسلام ٹائمز۔ کراچی ایئرپورٹ کے قریب اے ایس ایف اکیڈمی پر حملہ پسپا کر دیا گیا اور دہشت گرد فرار ہوگئے ہیں۔ ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن شروع کر دیا گیا۔ امارات کی پرواز کے لئے بورڈنگ شروع ہوگئی ہے اور ایئر پورٹ پر صورت حال معمول کے مطابق جاری ہے۔ ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کا کہنا ہے کہ اے ایس ایف کیمپ پر کوئی حملہ نہیں کیا گیا بلکہ ایئر پورٹ کے عقبی حصے میں واقع کچی آبادی سے فائرنگ کی آوازیں آئیں، جس سے بھگدڑ مچ گئی۔ راو انوار کا کہنا ہے کچی آبادیاں جرائم پیشہ اور دہشتگرد عناصر کا گڑھ ہوتی ہیں، پولیس، رینجرز، اے ایس ایف کا ایئرپورٹ کے عقبی حصے میں کچی آبادی کا سرچ آپریشن کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 4 سے 6 دہشت گرد ایک گاڑی میں سوار ہوکر آئے، اور کراچی ایئر پورٹ کے اولڈ ٹرمینل کے قریب اے ایس ایف اکیڈمی پر فائرنگ کردی۔ اکیڈمی کے قریب ہی سول ایوی ایشن کا ریڈار روم بھی ہے۔ ایئر پورٹ پر تعینات سکیورٹی اہل کاروں اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوگیا اور مزید نفری طلب کرلی گئی۔ اے ایس ایف گرلز ہاسٹل کے گیٹ پر بھی دہشت گردوں نے فائرنگ کی۔

رینجرز اور پاک فوج کے دستے اطلاع ملتے ہی موقع پر پہنچ گئے۔ جوابی فائرنگ کے نتیجے میں دہشت گرد فرار ہوگئے۔ سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ حالات قابو میں ہیں اور علاقے کا محاصرہ کرکے سرچ آپریشن کیا جارہا ہے۔ حملے کے فوری بعد کراچی ایئر پورٹ پر فلائٹ آپریشن روک دیا گیا اور کراچی آنے والے طیاروں کا رخ دیگر شہروں کی طرف موڑ دیا گیا۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سول ایوی ایشن کا ریڈار محفوظ ہے اور کام کر رہا ہے۔ دوسری جانب کالعدم تحریک طالبان کے عمر خراسانی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ دوسری جانب ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کا کہنا ہے کہ اے ایس ایف کے کیمپ پر کوئی حملہ نہیں کیا گیا بلکہ کیمپ کے قریب کچی آبادی سے فائرنگ کی آوازیں آئیں جس پر بھگدڑ مچ گئی۔ ان کا کہنا ہے کہ پولیس، رینجرز اور اے ایس ایف نے ایئرپورٹ کے عقبی حصے میں واقع کچی آبادی کا محاصرہ کرلیا ہے، جہاں سرچ آپریشن جاری ہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق کراچی ایئر پورٹ پر ہونے والے حملے کی بازگشت ابھی فضا میں سنائی دی جا رہی تھی کہ دہشت گرد ایک بار پھر پہلوان گوٹھ کی جانب سے آئے اور اے ایس ایف کیمپ پر دوبارہ حملہ کر دیا۔ دہشت گردوں نے اے ایس ایف لیڈیز اہلکاروں کے ہاسٹل کو نشانہ بنایا۔ اطلاع ملتے ہی اے ایس ایف کے جوانوں نے جوابی کارروائی کی۔ دونوں طرف سے شدید فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔ اس دوران رینجرز، فوجی دستے اور پولیس کمانڈوز بھی موقع پر پہنچ گئے۔ حملے کے فوری بعد ائیر پورٹ جانے والے تمام راستوں کو بند کر دیا گیا اور فلائٹ آپریشن تا حکم ثانی معطل کر دیا گیا۔ جوابی کارروائی کے بعد دہشت گرد پہلوان گوٹھ کی جانب جانے والے نالے کی طرف فرار ہوگئے، تاہم فوج کے دستوں، اے ایس ایف کے جوانوں اور پولیس کمانڈوز نے تین دہشت گرد جو نالے میں چھپے ہوئے تھے انہیں گھیرے میں لے لیا۔ ائیر پورٹ اور اے ایس ایف کیمپ کی فضائی نگرانی کی جا رہی ہے۔ صورت حال کا جائزہ لینے کے لئے کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل سجاد غنی اور ڈی جی رینجرز میجر جنرل رضوان اختر بھی موقع پر پہنچ گئے۔ عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ حملے کے بعد پاک فوج کے دستوں نے موقع پر پہنچ کر حالات کو کنٹرول کر لیا ہے۔ دوسری طرف پولیس نے پہلوان گوٹھ اور اسے ملحقہ علاقوں کی مکمل ناکہ بندی کرکے سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ گلیوں اور بازاروں کو مکمل سیل کر دیا گیا ہے جبکہ گھر گھر تلاشی لی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ اتوار اور پیر کی درمیانی شب بھی جدید ہتھیاروں سے لیس 10 دہشت گردوں نے کراچی ایئرپورٹ کے اولڈ ٹرمینل پر حملہ کیا تھا، جس کے نتیجے میں اے ایس ایف، رینجرز اور پولیس اہلکاروں سمیت 26 افراد جاں بحق جب کہ 10 حملہ آور مارے گئے تھے۔
خبر کا کوڈ : 390825
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش