0
Tuesday 10 Jun 2014 23:31

دہشتگرد کراچی ایئر پورٹ کی اہم تنصیبات تک پہنچ گئے تھے

دہشتگرد کراچی ایئر پورٹ کی اہم تنصیبات تک پہنچ گئے تھے
اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں کراچی ایئرپورٹ پر حملہ آور دہشت گردوں نے اہم تنصیبات تک رسائی حاصل کرلی تھی۔ دہشت گردوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جاری لڑائی تقریبا آدھے سے پونے کلومیٹر کی حدود میں لڑی گئی۔ دہشت گردوں کی پہلی ٹولی کراچی ایئرپورٹ کے فوکر گیٹ سے اندر داخل ہونے میں کامیاب ہوئی۔ فوکر گیٹ سے اندر داخل ہوتے ہی ان کے سامنے اور اطراف میں پاک فضائیہ کے متعدد جہاز، گیٹ سے متصل پی آئی اے کے شعبہ انجینئرنگ کے شیڈز میں موجود تھے۔ دہشت گردوں کی فائرنگ کے نتیجے میں ایک جہاز کو معمولی نقصان بھی پہنچا۔

پی آئی اے کے شیڈز کے ساتھ اولڈ ٹرمنل کی عمارت ہے اور اسی عمارت سے متصل سول ایوی ایشن اتھارٹی کا ہیڈکوارٹر ہے جس کی ایک منزل ایئر ٹریفک کنٹرول کیلئے مختص ہے۔ سی اے اے ہیڈکوارٹر کے ساتھ سی اے اے شعبہ فائربریگیڈ کے شیڈز اور دفاتر ہیں۔ اسکے ساتھ جہازوں میں فیولنگ کرنے والی ایندھن کی مین لائن ہے اور پھر پارکنگ بی کے ساتھ ہی کارگو ٹرمنل ہے جس کے بعد جناح ٹرمنل کی حدود شروع ہو جاتی ہیں۔ دہشت گردوں کی دوسری ٹولی کارگو ٹرمنل سے منسلک مرکزی گیٹ سے اندر داخل ہوئی اور تقریباً 5 گھنٹے جاری رہنے والے گھمسان کی جنگ پی آئی اے کے شعبہ انجینئرنگ کے شیڈز اور کارگو ٹرمنل کے درمیان لڑی گئی۔

ایئرپورٹ کے نقشے کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ کسی کرامت سے کم نہیں لگتا کہ جدید ترین اور تباہ کن اسلحے اور بارود سے لیس دہشت گرد اپنی دسترس میں موجود اہم ترین تنصیبات کو قابل ذکر نقصان پہنچانے میں ناکام رہے اور سیکیورٹی فورسز تمام اہم تنصیبات کو نہ صرف محفوظ رکھنے میں کامیاب ہوئیں بلکہ دہشت گردوں کو جناح ٹرمنل کی حدود میں بھی داخل نہیں ہونے دیا گیا۔ قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے مطابق بظاہر ایسا لگتا ہے کہ دہشت گردوں کا منصوبہ فوکر گیٹ اور کارگو ٹرمنل کے درمیان کسی عمارت پر مورچہ بند ہو کر تنصیبات کو نشانہ بنانا تھا اور وہ عملے کے ارکان کو یرغمال بھی بنا سکتے تھے تاہم خوش قسمتی سے وہ ایسا کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔
خبر کا کوڈ : 390895
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش