0
Thursday 12 Jun 2014 23:37

امریکا کا عراق میں عسکریت پسندوں کی پیش قدمی روکنے کیلئے ڈرون حملوں پرغور

امریکا کا عراق میں عسکریت پسندوں کی پیش قدمی روکنے کیلئے ڈرون حملوں پرغور
اسلام ٹائمز۔ القاعدہ کی ذیلی جنگجو تنظیم دولت اسلامی عراق وشام (داعش) کے موصل پر قبضے نے عالمی ایوانوں میں خطرے کی گھنٹیاں بجا دی ہیں اور اقوام متحدہ و امریکا کو سوچنے پر مجبور کر دیا ہے کہ عراقی فوجیں داعش کی پیش قدمی روکنے میں ناکام ہو گئی ہیں، لہذا اگر انہیں نہ روکا گیا تو وہ بغداد پر قبضہ کر سکتے ہیں۔ اقوام متحدہ نے خطرے کو بھانپتے ہوئے فوری طور پر سلامتی کونسل کا اہم اجلاس طلب کر کے عراق کی صورت حال کا جائزہ لیا، سلامتی کونسل نے واضح کیا کہ داعش کا موصل پر قبضہ عراق کوغیر مستحکم کرنے کی کوشش ہے جب کہ سلامتی کونسل نے مطالبہ کیا کہ جنگجو فوری طور پر موصل سے قبضہ ختم کر کے اغوا کئے گئے ترک قونصل کے عملے کو بھی رہا کریں۔

اقوام متحدہ کے حکام کا کہنا ہے کہ سلامتی کونسل دولت اسلامی عراق وشام (داعش) کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کر سکتی ہے، جکبہ اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے برائے عراق نکولے میلادوف نے بغداد سے ویڈیو لنک کے ذریعے کونسل کو عراق کی تازہ ترین صورت حال سے آگاہ کیا۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ عراق کی صورت حال سے نمٹنے کے لیے مختلف آپشن پر غور کیا جا رہاہے جن میں ڈرون حملوں کا آپشن بھی شامل ہے، جب کہ امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکا عراقی حکومت کے ساتھ ملک کرداعش کے خلاف مشترکہ حکمت عملی بنانے کا حامی ہے تاہم امریکی فوجیں عراق بھیجنے کا کوئی منصوبہ زیر غور نہیں۔ دوسری جانب عراق کی صورت حال پر روس نے امریکا کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ داعش کے موصل پر قبضے نے ثابت کر دیا ہے کہ امریکا کی عراق میں طویل جنگ مکمل ناکام ثابت ہوئیں۔
خبر کا کوڈ : 391558
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش