اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ ان کی حکومت عراق میں فوجی ایکشن سمیت تمام آپشنز پر غور کر رہی ہے۔ اسلامی شدت پسندوں کے ساتھ لڑائی میں عراقی حکومت کی مدد کی جائے گی۔ براک اوباما نے کہا کہ امریکہ اس بات کو یقینی بنانا چاہتا ہے کہ جہادی عراق میں قدم جمانے میں کامیاب نہ ہوں۔ امریکی صدر کا یہ بیان عراق میں دولتِ اسلامیہ عراق والشام (آئی ایس آئی ایس) نامی تنظیم کی جانب سے موصل اور تکریت پر قبضے کے بعد سامنے آیا ہے۔ براک اوباما نے وائٹ ہاؤس میں آسٹریلیا کے وزیرِاعظم ٹونی ایبٹ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ عراق میں مختصر مدت کے لیے فوری طور پر فوجی انداز میں کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ میں عراق میں کچھ بھی کرنے کے امکان کو مسترد نہیں کرتا کیونکہ ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ جہادی عراق میں قدم جمانے میں کامیاب نہ ہوں۔