0
Friday 13 Jun 2014 19:46
سانحہ تفتان اور کراچی کیخلاف ڈی آئی خان میں شیعہ علماء کونسل کا احتجاجی مظاہرہ

دہشتگردی کے ذریعے پاکستان کو خانہ جنگی کیجانب دھکیلا جا رہا ہے، علامہ رمضان توقیر

دہشتگردی کے ذریعے پاکستان کو خانہ جنگی کیجانب دھکیلا جا رہا ہے، علامہ رمضان توقیر
اسلام ٹائمز۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں سانحہ تفتان و کراچی اور ملک بھر میں مکتب تشیع کے ہونیوالے قتل عام کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ شیعہ علماء کونسل کے زیراہتمام کوٹلی امام حسین (ع) کے سامنے ہونے والے مظاہرے کی قیادت شیعہ علماء کونسل کے صوبائی صدر خیبر پختونخوا علامہ محمد رمضان توقیر نے کی۔ نماز جمعہ کے بعد ہونیوالے مظاہرے میں ضلعی صدر مولانا عابد حسین شاہ، ضلعی جنرل سیکرٹری سید اسد شاہ کے علاوہ شرکاء کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے علامہ رمضان توقیر نے کہا کہ ہم سانحہ تفتان اور کراچی کی شدید مذمت کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ دہشت گردوں کے خلاف حتمی کاروائی کرکے ان کا خاتمہ کرے۔ انہوں نے کہا دہشت گرد کھلے عام پاکستان کے شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں جبکہ حکومت ابھی تک مذاکرات کی باتیں کر رہی ہے۔
 
علامہ رمضان توقیر نے کہا کہ موجودہ حکومت مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے اور پاکستان کے عوام بلاتفریق مکتب و مسلک مایوسی کا شکار ہیں۔ دہشت گرد اعلانیہ ظلم و بربریت کی مثالیں قائم کر رہے ہیں اور مکتب تشیع کے افراد کو باقاعدہ شناخت کرکے نشانہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے ذریعے پاکستان کو خانہ جنگی کی جانب دھکیلا جارہا ہے۔ اگر حکومت نے موثر اقدامات نہ کئے تو خانہ جنگی شروع ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملت کی خوشیاں ختم کر دی گئی ہیں، یہ ایام ملت تشیع کے جشن اور خوشیوں کے ہیں، جبکہ ہم اپنے تحفظ کے لیے خوشی کے دن بھی احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اگر ملت تشیع کے جوانوں، بچوں، بوڑھوں اور خواتین پر ہونیوالے ظلم کا احساس نہیں کرتی تو کم از کم ملک کے رکھوالے سکیورٹی فورسز کے جوانوں کے قتل پر ہی غیرت کا مظاہرہ کرے اور دہشت گردوں کے خلاف حتمی کارروائی کرکے ان کا خاتمہ کرے۔
خبر کا کوڈ : 391801
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش