0
Saturday 14 Jun 2014 00:21

سندھ حکومت نے آئندہ مالی سال کیلئے 6 کھرب سے زائد کا ٹیکس فری بجٹ پیش کردیا

سندھ حکومت نے آئندہ مالی سال کیلئے 6 کھرب سے زائد کا ٹیکس فری بجٹ پیش کردیا
اسلام ٹائمز۔ آئندہ مالی سال 15-2014 کے لئے سندھ حکومت نے 6 کھرب 86 ارب روپے کا ٹیکس فری بجٹ پیش کر دیا جس میں مزدور کی کم از کم تنخواہ 11 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے جبکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ سندھ اسمبلی میں بجٹ پیش کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے بتایا کہ صوبے کے بجٹ کا حجم موجودہ مالی سال کے بجٹ حجم سے 11 فیصد زیادہ ہے جس میں آئندہ مالی سال کے لیے ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ موجودہ سال کے بجٹ سے 17 ارب کم ہے جبکہ بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 1 کھرب 68 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ نئے مالی سال کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافہ کیا گیا ہے جبکہ اس دوران 40 ہزار ملازمتوں کے مواقع دیئے جائیں گے اور 65 ہزار افراد کو ہنرمندی کی تربیت بھی دی جائے گی۔ 

وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے بتایا کہ نئے مالی سال میں توانائی کے شعبے کیلئے 20 ارب، صحت کی مد میں 43 ارب 51 کروڑ، پیپلز ہیلتھ کیئر کیلئے 2 ارب 37 کروڑ جبکہ ادویات کی خریداری کے بجٹ میں 35 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ آئندہ بجٹ میں تھر پروجیکٹ کیلئے 30 ارب، مہران ہائی وے کی توسیع کیلئے 41 کروڑ 50 لاکھ اور نکاسی آب کیلئے ڈیڑھ ارب مختص کیے گئے ہیں جبکہ بجٹ میں کراچی کیلئے 42 ارب روپے کی اسکیمیں بھی رکھی گئی ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ تعلیم کے شعبے میں ترقی پیپلز پارٹی کی اولین ترجیحات میں شامل ہے جس کیلئے تعلیم کا غیر ترقیاتی بجٹ 134 ارب روپے رکھا گیا ہے جبکہ درسی کتب کی مفت فراہمی کیلئے بھی 15 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ 

آئندہ مالی سال کے بجٹ میں موجودہ انفراسٹرکچر کی مرمت کیلئے 9 ارب، اسلحہ لائسنس کی کمپیوٹرائزیشن کیلئے 25 کروڑ 40 لاکھ، بلٹ پروف جیکٹس کی خریداری کیلئے 34 کروڑ جبکہ تھرکول منصوبوں کیلئے 13 ارب 50 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ نئے مالی سال کے بجٹ میں خدمات پر سیلز ٹیکس 16 سے کم کرکے 15 فیصد کیا گیا ہے جبکہ گاڑیوں کی ٹرانسفر فیس میں اضافہ اور منقولہ جائیدادوں پر بھی 2 فیصد اسٹیمپ ڈیوٹی عائد کی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ سمیت پورا ملک مسائل کا شکار ہے اور دہشت گردی ہمارا سب سے بڑا مسئلہ ہے جس سے نمٹنے کیلئے سکیورٹی اداروں کی استعداد کار بڑھا رہے ہیں، آئندہ سال پولیس میں 2 ہزار نئی بھرتیاں کی جائیں گی، سکیورٹی اداروں کو انتظامی اور مالی تعاون فراہم کرنے سے جرائم میں کمی آئی ہے اور اس میں مزید کمی کیلئے پولیس کو جدید اسلحہ اور تربیت دی جائے گی تاکہ دہشت گردوں سے مقابلہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن میں شہید ہونے والے اہلکاروں کے خاندانوں کی کفالت کریں گے، شہید پولیس افسران و اہلکاروں کے گھرانوں کیلئے زمین بھی مختص کی جائے گی۔
 
قائم علی شاہ نے کہا کہ ٹیکس وصولیوں میں کمی کی وجہ سے ترقیاتی اخراجات کم کیے گئے ہیں جبکہ سندھ کو وفاق سے رواں سال 61 ارب روپے کم ملے ہیں اور وفاق نے رواں مالی سال کے دوران 2 مرتبہ ٹیکس ہدف بھی کم کیا جس کے باعث صوبوں کو وفاق کی بدانتظامی کا بوجھ اٹھانا پڑ رہا ہے لیکن توقع ہے کہ وفاق نئے مالی سال میں رقم کی فراہمی یقینی بنائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں 70 فیصد گیس کی پیداوار ہوتی ہے، سندھ کو گیس انفرااسٹرکچرکی مد میں وفاق سے جو رائلٹی ملنی چاہئے تھی وہ نہیں ملی تاہم اس میں اضافے کیلئے وفاقی حکومت کو خط لکھ دیا گیا ہے جبکہ گیس پر ٹیکس عائد کرنے سے پہلے صوبوں سے بھی مشاورت کی جانی چاہئے۔
خبر کا کوڈ : 391849
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش