0
Sunday 15 Jun 2014 01:07

عراقی سیکورٹی فورسز کی بھرپور کاروائی، ۲۸۸ تکفیری دہشت گرد ہلاک، موصل حملے کا ماسٹر مائنڈ بھی مارا گیا

عراقی سیکورٹی فورسز کی بھرپور کاروائی، ۲۸۸ تکفیری دہشت گرد ہلاک، موصل حملے کا ماسٹر مائنڈ بھی مارا گیا
اسلام ٹائمز [مانیٹرنگ ڈیسک] – عراق میں تکفیری دہشت گرد گروہ داعش کے خلاف عراقی سیکورٹی فورسز کا فوجی آپریشن جاری ہے۔ موصولہ رپورٹس کے مطابق آج ہفتہ ۱۴ جون کو عراق آرمی اور عوامی فورس نے عراق کے صوبوں دیالا، الانبار، صلاح الدین اور نینوا میں بڑی فوجی کاروائی انجام دیتے ہوئے داعش اور اس سے وابستہ دوسرے دہشت گرد گروہوں کے ۲۸۸ دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ اسی طرح ایک معروف دہشت گرد گروہ "ثورہ العشرین بریگیڈ" کے سربراہ "سعد سامرائی" کے ہلاک ہونے کی بھی خبریں ہیں۔

تفصیلات کے مطابق عراق آرمی کے ترجمان جنرل قاسم عطاء نے ایک پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ عراق کی سیکورٹی فورسز ملک کے تمام حصوں میں دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کاروائی کرنے کیلئے مکمل طور پر تیار اور آمادہ ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ آج صوبہ صلاح الدین کے شہر تکریت کے جنوب میں واقع خطے "بیجی" میں دہشت گرد عناصر کے خلاف ایک فوجی کاروائی انجام دی گئی جس میں اس خطے میں واقع ایک باغ میں موجود دہشت گردوں کو نشانہ بنایا گیا۔ اس کاروائی میں تکفیری دہشت گرد گروہ "داعش" کے ۲۰۰ دہشت گردوں کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔

یاد رہے پانچ روز قبل اسرائیل، امریکہ اور بعض عرب ممالک کا حمایت یافتہ تکفیری دہشت گرد گروہ "داعش" نے عراق کے شمال میں واقع صوبہ نینوا کے دارالحکومت موصل پر دھاوا بول دیا اور اس صوبے کے گورنر جو عراق پارلیمنٹ کے اسپیکر النجیفی کے بھائی بھی ہیں نے پہلے سے طے شدہ منصوبے اور داعش کے ساتھ ساز باز کے ذریعے تمام سیکورٹی فورسز کو عقب نشینی کا حکم دیتے ہوئے پورے کا پورا شہر داعش کے دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا۔ اس دن سے لے کر آج تک عراق کی سیکورٹی فورسز اور داعش کے دہشت گردوں کے درمیان گھمسان کی جنگ جاری ہے۔ تکفیری دہشت گرد گروہ داعش نے اعلان کیا ہے کہ موصل پر قبضے کا حقیقی مقصد امام حسین علیہ السلام کے روضہ مبارک کو مسمار کرنا اور بغداد پر قبضہ کرنا ہے۔ دوسری طرف مرجع عالی قدر شیعیان جہان آیت اللہ العظمی علی السیستانی کی جانب سے تکفیری دہشت گردوں کے خلاف جہاد کا فتوا جاری کر دیا گیا ہے۔ اس فتوے کے بعد بڑی تعداد میں عراقی شہریوں نے خود کو فوج کی مدد کیلئے رضاکارانہ طور پر پیش کر دیا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق ان رضاکار عراقی شہریوں کی تعداد ۱۵ لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔

سامرا میں اعلی سطحی سعودی انٹیلی جنس افسر دہشت گردوں کی مدد کرتے ہوئے ہلاک:
باخبر ذرائع کے مطابق بغداد کے شمال میں واقع عراق کے شہر سامراء میں عراقی سیکورٹی فورسز کی ایک کاروائی میں سعودی عرب کا ایک اعلی سطحی انٹیلی جنس افسر جو الجزیرہ شیلڈ فورسز کا اعلی کمانڈر بھی تھا ہلاک ہو گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق عراق کے باخبر فوجی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ آج ہفتہ ۱۴ جون کو عراق آرمی کی اسپشل سروسز سے وابستہ دستوں نے سامراء شہر کے شمال میں دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے ایک اعلی سطحی سعودی انٹیلی جنس افسر جو الجزیرہ شیلڈ نامی فورسز میں کرنل کی حیثیت سے سرگرم تھا کو ہلاک کر دیا ہے۔

فوجی باخبر ذرائع کے مطابق یہ اعلی سطحی سعودی انٹیلی جنس افسر صوبہ صلاح الدین کے شمال میں واقع شہر سامراء میں سعودی انٹیلی جنس ایجنسی اور عراق میں سرگرم دہشت گرد گروہ "نقشبندیہ" کے درمیان رابطے کی ذمہ داری ادا کر رہا تھا۔ نقشبندیہ دہشت گرد گروہ کی سربراہی سابق عراقی ڈکٹیٹر صدام حسین کے انتہائی قریبی ساتھی جنرل عزت ابراہیم الدوری کے ہاتھ میں ہے۔ یہ امر ظاہر کرتا ہے کہ عراق میں حکمفرما سابق بعث پارٹی کے بچے کھچے افراد بھی تکفیری دہشت گرد گروہ داعش کے ساتھ مل کر عراق میں دہشت گردانہ اقدامات انجام دینے میں مصروف ہیں۔

باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ سامراء میں اس اعلی سطحی سعودی انٹیلی جنس افسر کی ہلاکت نے سعودی عرب اور ترکی کے انٹیلی جنس سربراہان کو ہلا کر رکھ دیا ہے کیونکہ اس سے عراق میں ترکی اور سعودی انٹیلی جنس ایجنسیز کی خفیہ سرگرمیاں فاش ہو گئی ہیں۔ سامراء میں عراقی سیکورٹی فورسز کے کمانڈر نے اعلان کیا ہے کہ آج صبح کے فوجی آپریشن میں صوبہ صلاح الدین کا الاسحاقی نامہ علاقہ مکمل طور پر داعش کے دہشت گردوں سے پاک کر دیا گیا ہے۔

صوبہ نینوا کے دارالحکومت موصل پر داعش کے حملے کا ماسٹر مائنڈ ہلاک:
عراق آرمی کی سپشل سروسز برانچ کے دستوں نے انتہائی دقیق اور پیچیدہ منصوبہ بندی کے ذریعے موصل شہر کے مرکز میں حملہ کر کے پانچ روز قبل اس شہر پر داعش کے حملے کے ماسٹر مائنڈ "ابوقتادہ الموصلی" کو ہلاک کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق صوبہ نینوا کے ایک باخبر سیکورٹی ذریعے نے بتایا ہے کہ عراق آرمی کی سپشل سروسز برانچ کے دستوں نے آج موصل شہر میں ایک کامیاب آپریشن انجام دیا جس میں اس شہر پر داعش کے حملے کے ماسٹر مائنڈ ابوقتادہ الموصلی کو ہلاک کر دیا گیا۔ ابوقتادہ الموصلی دہشت گرد گروہ "ثورہ العشرین" کا کمانڈر بھی تھا۔ ابوقتادہ موصل شہر کے علاقے "حی الرسالہ" میں ہلاک کر دیا گیا۔ باخبر ذریعے کا کہنا تھا کہ یہ کمانڈو ایکشن ابوقتادہ الموصلی کی موجودگی پر مبنی خفیہ اطلاعات موصول ہونے کے بعد انجام دیا گیا۔

دوسری طرف عراق کے صوبہ دیالا کے ایک باخبر سیکورٹی ذریعے نے بتایا ہے کہ عراقی سیکورٹی فورسز کی جانب سے داعش اور نقشبندیہ دہشت گرد گروہوں سے وابستہ دہشت گردوں کے ایک اکٹھ پر ہوائی حملہ انجام دیا گیا جس میں سابق عراقی ڈکٹیٹر صدام حسین کے انتہائی قریبی ساتھی اور نقشبندیہ دہشت گرد گروہ کے سربراہ جنرل عزت ابراہیم الدوری کا بیٹا اور ۵۰ کے قریب دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔ یہ دہشت گرد دیالا میں سیکورٹی فورسز کا نشانہ بنے۔ باخبر ذریعے کے مطابق احمد عزت الدوری عدالت کی جانب سے اشتہاری مجرم قرار دیا جا چکا تھا۔ اسی طرح ہلاک ہونے والے دہشت گردوں میں صدام دور میں دیالا کا گورنر عارف کطا سہیل کی لاش بھی ملی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ وہ صوبہ دیالا اور صوبہ صلاح الدین میں سابق بعث پارٹی کا سربراہ تھا۔
خبر کا کوڈ : 392073
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش