0
Wednesday 18 Jun 2014 23:31

سانحہ ماڈل ٹاﺅن، اعلیٰ پولیس حکام کو او ایس ڈی بنائے جانیکی اندرونی کہانی سامنے آ گئی

سانحہ ماڈل ٹاﺅن، اعلیٰ پولیس حکام کو او ایس ڈی بنائے جانیکی اندرونی کہانی سامنے آ گئی
اسلام ٹائمز۔ سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے ذمہ دار قرار دیئے گئے ڈی آئی جی آپریشن اور سی سی پی او کو معطل کرنے کی بجائے او ایس ڈی بنائے جانے کی وجوہات سامنے آ گئی ہیں۔ باخبر ذرائع نے انکشاف کیا کہ دونوں افسران کو معطل کرنے کا عندیہ دینے پر حکومت کو اس وقت دباﺅ کا سامنا کرنا پڑا جب اُنہوں نے معطلی کو ناانصافی قرار دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ حکومت نے ہی آپریشن کا حکم دیا تھا، حکام نے ہدایت کی تھی کہ سبق سکھائیں، منہاج والے بزدل ہیں، ڈر جائیں گے لیکن اب احکامات کی تعمیل کرتے ہوئے آپریشن کرنے پر معطل کرکے ہمیں ہی چارج شیٹ کیا جا رہا ہے۔ ڈی آئی جی رانا عبدالجبار اور سی سی پی او چوہدری شفیق گجر نے موقف اپنایا کہ معطلی کی صورت میں وہ کمیشن کے سامنے ممکنہ طور پر ریکارڈ ہونیوالے بیان میں واضح کر دیں گے کہ اُنہوں نے صرف احکامات کی تعمیل کی ہے جس کے بعد حکومت کو اپنا فیصلہ تبدیل کرنا پڑا۔

ذرائع نے بتایاکہ سارا معاملہ منگل کو ہی چارج سنبھالنے والے آئی جی پنجاب نے وزیراعلیٰ پنجاب کے سامنے رکھا جس کے بعد منگل اور بدھ کی درمیانی رات تقریباً 11 بجے معطلی کے فیصلے کو او ایس ڈی (آن سپیشل ڈیوٹی) میں تبدیل کر دیا گیا۔ واضح رہے کہ او ایس ڈی پولیس افسران کے لیے معمول کی بات ہے، او ایس ڈی بنائے جانیوالے افسران مراعات وصول کرتے ہیں اور دفتر بھی جا سکتے ہیں لیکن اپنی ڈیوٹی سرانجام نہیں دیتے۔ جو افسران معطل ہوتے ہیں، اُن سے مراعات بھی واپس لے لی جاتی ہیں اور معطلی کے تمام عرصے کے دوران اُن کی تنخواہ بھی روک لی جاتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 393170
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش