0
Tuesday 24 Jun 2014 22:42

بلوچستان، دو ماہ میں 104 قتل اور 5 افراد اغواء ہوئے

بلوچستان، دو ماہ میں 104 قتل اور 5 افراد اغواء ہوئے
اسلام ٹائمز۔ بلوچستان میں امن و امان کے لئے گذشتہ سال 17 ارب کے بجٹ کے باوجود صرف گذشتہ 2 ماہ کے دوران مختلف واقعات میں خواتین، بچوں، رکن اسمبلی اور ممتاز قانون سمیت سمیت 104 افراد قتل ہوئے۔ 2 تاجروں سمیت 5 افراد کو اغوا کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے علاقے خضدار کی تحصیل وڈھ میں 25 مئی کو مسلح افراد نے لیویز چیک پوسٹ پر فائرنگ کرکے 8 اہلکاروں کو قتل کردیا۔ جبکہ 20 مئی کو کوئٹہ کے علاقے میر منیر احمد مینگل روڈ پر مسلح افراد کی فائرنگ سے 3 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔ اسی طرح 9 مئی کو ضلع جھل مگسی میں 3 مختلف واقعات میں 14 افراد ہلاک ہو گئے۔ 8 مئی کو کوئٹہ کے علاقے ڈبل روڈ پر بم دھماکے میں 2 افراد جاں بحق جبکہ 20 سے زائد زخمی ہو گئے۔ 4 جون کو بلوچستان اور سندھ کی سرحدی پٹی پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کاروائی میں 6 عسکریت پسند ہلاک ہو گئے۔ 5 جون کو ڈیرہ بگٹی کے علاقے میں آپریشن کے دوران 30 عسکریت پسند ہلاک ہو گئے جبکہ 9 جون پاک ایران سرحدی شہر تفتان میں رات ساڑھے 9 بجے کے قریب ایک ہوٹل میں خودکش حملے میں 10 خواتین سمیت 27 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔ کوئٹہ کے علاقے نواں کلی میں 14 جون کو اپنے ہی محافظ کے ہاتھوں نیشنل پارٹی سے تعلق رکھنے والے اقلیتی رکن اسمبلی ہینڈری مسیح کا قتل ہوا اور 20 جون کو کوئٹہ کے علاقے شہباز ٹاؤن میں انوائرمنٹل ٹربیونل کے چیئرمین اور معروف قانون دان سخی سلطان کو نامعلوم افراد نے دفتر میں گھس کر قتل کردیا۔ 23 جون کو کوئٹہ کے علاقے کلی الماس میں نامعلوم افراد نے شادی شدہ جوڑے کو ان کے تین سالہ بچے سمیت گلہ دبا کر قتل کردیا۔ 4 مئی کو خضدار کے علاقے سے ہندو تاجر جبکہ ضلع پشین میں 22 جون کو ممتاز تاجر کو گن پوائنٹ پر اغوا کیا گیا۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 14 مئی کو بلوچستان کے علاقے تربت میں کاروائی کرتے ہوئے 5 غیر ملکیوں کو بازیاب کرالیا۔
خبر کا کوڈ : 394807
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش