0
Friday 8 Oct 2010 17:34

مسلمانوں کو جرمنی میں رہنا ہے تو اپنی شریعت کے بجائے آئین کی پاسداری کریں،انجیلا مرکل

مسلمانوں کو جرمنی میں رہنا ہے تو اپنی شریعت کے بجائے آئین کی پاسداری کریں،انجیلا مرکل
برلن:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق جرمنی کی چانسلر انجیلا مرکل نے کہا ہے کہ مسلمانوں کو جرمنی میں رہنا ہے تو انھیں اپنی شریعت کے بجائے آئین کی پابندی کرنا ہو گی،جرمنی کے مرکزی بینک سے تعلق رکھنے والے ایک بینکار کی جانب سے مسلمانوں پر اس الزام کے بعد کہ وہ جرمن آبادی میں گھلنے ملنے میں ناکام رہے ہیں،صدر کرسچین وولف سمیت اعتدال پسند رہنماؤں نے جرمن باشندوں پر زور دیا تھا کہ وہ اس بات کو تسلیم کریں کہ جرمنی میں اسلام بھی موجود ہے۔ 
مسلمانوں کے بارے میں یہ بحث امریکہ اور برطانیہ کی جانب سے جرمنی میں انتہا پسند مسلمانوں کے حملوں کے خدشات کے اظہار کے بعد شروع ہوئی ہے،اسی بحث کے حوالے سے چانسلر انجیلا مرکل نے جو ایک پروٹسٹنٹ پادری کی بیٹی ہیں،اپنے بیان میں مسلمانوں کو شریعت کے بجائے آئین کی پاسداری کرنے کی تلقین کی۔اگرچہ دہشت گردوں کے مبینہ حملوں کے خطرے کے بارے میں جاری کردہ انتباہ کے بعد برطانیہ نے اپنا لہجہ دھیما کر لیا ہے،لیکن انجیلا مرکل کرسچین ڈیموکریٹک یونین کے اندر اس بحث کا سامنا ہے کہ کیا وہ واقعی قدامت پسند ہیں یا نہیں،اور ایسا معلوم ہوتا ہے کہ دائیں بازو کی اعتدال پسند رہنما کے حالیہ ریمارکس ان لوگوں کے بارے میں ہیں،جو یہ سمجھتے ہیں کہ صدر وولف مسلمانوں کو خوش کرنے کیلئے بہت آگے نکل گئے ہیں،وولف نے اقتدار میں جن کا کردار نمائشی ہے یہ بیان جرمنی کے انضمام کی 20 ویں سالہ سالگرہ پر دیا تھا،جس میں انھوں نے ان تارکین کے پرامن طور پر انضمام کی بات کی تھی جو انضمام سے قبل ایسے مہمان ورکرز تصور کئے جاتے تھے جنھیں اپنے وطن واپس جانا ہوتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 39576
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش