1
0
Sunday 29 Jun 2014 01:43
صوبہ صلاح الدین میں عراق آرمی کا گرینڈ آپریشن جاری

تکریت پر عراق آرمی کا قبضہ، 200 سے زائد تکفیری دہشتگرد ہلاک

تکریت پر عراق آرمی کا قبضہ، 200 سے زائد تکفیری دہشتگرد ہلاک
اسلام ٹائمز۔ عراق میں تکفیری دہشت گرد گروہ داعش کے خلاف عراق آرمی اور سکیورٹی فورسز کا فوجی آپریشن آج 29 جون کو انیسویں دن میں داخل ہوچکا ہے۔ عراق سے موصولہ رپورٹس کے مطابق عراق آرمی نے صوبہ صلاح الدین کے مرکزی شہر تکریت پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق عراق آرمی اور سکیورٹی فورسز تکریت شہر میں داخل ہوچکی ہیں اور گورنر ہاوس کی بلڈنگ کو اپنے کنٹرول میں لینے میں کامیاب ہوگئی ہیں۔ اس حملے میں تکفیری دہشت گرد عناصر کی 20 سے زائد فوجی گاڑیاں تباہ کر دی گئی ہیں۔ عراق آرمی نے گذشتہ دو روز سے تکریت میں ایک بڑا آپریشن شروع کر رکھا تھا۔ موصولہ رپورٹس کے مطابق یہ آپریشن شروع ہوتے ہی تکفیری دہشت گرد عناصر اور داعش کے کمانڈرز نے تکریت سے بھاگنا شروع کر دیا۔ عینی شاہدین کے مطابق عراقی سکیورٹی فورسز کی جانب سے آپریشن شروع ہونے کے کچھ گھنٹوں بعد بڑی تعداد میں داعش کی فوجی گاڑیاں جن میں تکفیری دہشت گرد سوار تھے تکریت سے نکل کر "الحویجہ" نامی قصبے کی طرف جاتی دکھائی دیں۔ اسی طرح عراق کی انٹی ٹیروریزم فورسز کے کمانڈر بریگیڈیئر فاضل پرواری نے اعلان کیا ہے کہ تکریت، سامراء اور بیجی کو تکفیری دہشت گرد عناصر سے پاک کرنے کیلئے ایک بڑا فوجی آپریشن شروع کر دیا گیا ہے، جس میں عراق آرمی کے اسپشل سروسز گروپ کے دستے اور ایئرفورس شامل ہے۔

دوسری طرف عراق کے صوبہ بابل کے علاقے "جوف الصخر" سے موصولہ رپورٹ کے مطابق عراقی سکیورٹی فورسز نے اپنی ایک کارروائی کے دوران 60 تکفیری دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ اس کارروائی میں داعش کی بھاری اسلحے سے لیس تین فوجی گاڑیاں بھی تباہ ہوئی ہیں۔ صوبہ بابل کے گورنر صادق مدلول السلطانی نے ایک پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ فلوجہ شہر کے جنوب میں واقع العامریہ خطے تک صوبہ بابل کے تمام شمالی حصے تکفیری دہشت گرد عناصر کے وجود سے پاک کر دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس علاقے کو دہشت گرد عناصر سے پاک کرنے کے بعد صوبہ الانبار کے ساتھ سرحدی علاقوں میں سکیورٹی فورسز کی چوکیاں بھی قائم کر دی گئی ہیں، تاکہ تکفیری دہشت گردوں کے ممکنہ حملوں کو روکا جاسکے۔ صادق مدلول السلطانی نے کہا کہ سکیورٹی فورسز نے چند گھنٹے قبل مختلف گھروں میں نصب کئے گئے 17 بم سراغ لگانے کے بعد ناکارہ بنا دیئے ہیں۔

عراقی وزارت دفاع سے صادر ہونے والے ایک بیانئے میں کہا گیا ہے کہ عراق آرمی اور سکیورٹی فورسز نے صوبہ صلاح الدین کے علاقے "جلام" کو بھی تکفیری دہشت گرد عناصر سے پاک کر دیا ہے۔ اس کارروائی میں دسیوں تکفیری دہشت گردوں کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔ العراقیہ ٹی وی چینل کے مطابق داعش سے وابستہ تکفیری دہشت گرد عناصر نے جلام کو واپس لینے کیلئے ایک بڑا حملہ کیا جو عراق آرمی کی جانب سے پسپا کر دیا گیا ہے۔ اس معرکے میں تکفیری دہشت گردوں کی 20 جنگی گاڑیاں مکمل طور پر تباہ اور اس میں سوار تمام دہشت گرد مارے جا چکے ہیں۔ ایک اور موصولہ رپورٹ کے مطابق عراق ایئرفورس نے موصل شہر کے جنوبی حصوں میں داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق سامراء، تکریت ہائی وے بھی تکفیری دہشت گرد عناصر سے مکمل طور پر پاک کر دی گئی ہے۔ اسی طرح سامراء شہر کے جنوب میں واقع "رقہ" پر بھی عراق آرمی نے مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔

الانصار نیوز ویب سائٹ کے مطابق عراق ایئرفورس کے جنگی طیاروں نے صوبہ صلاح الدین میں تکفیری دہشت گرد گروہ داعش کے ایک بڑے فوجی کاروان کو نشانہ بنایا ہے جس کے نتیجے میں اس کاروان میں شامل 70 فوجی گاڑیاں تباہ اور اس میں سوار تمام دہشت گرد ہلاک کر دیئے گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق یہ تکفیری دہشت گرد عناصر صوبہ صلاح الدین سے عقب نشینی کرتے ہوئے فرار کر رہے تھے کہ "عین الفرس" کے علاقے میں عراق ایئرفورس کی زد میں آ گئے۔ اسی طرح صوبہ الانبار میں تکفیری دہشت گردوں کے خلاف فوجی آپریشن کے کمانڈر جنرل رشید فلیح نے صحافیوں کو بتایا کہ عراق ایئرفورس نے الرمادی شہر کے شمال میں تکفیری دہشت گردوں کے ایک اڈے کو نشانہ بنایا، جس میں 19 تکفیری دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہوائی حملہ آرمی انٹیلی جنس کی خفیہ رپورٹ پر کیا گیا۔ اس حملے میں تکفیری دہشت گردوں کی ایک فوجی گاڑی بھی تباہ ہوگئی۔

دوسری طرف عراق نے آج روس سے 10 سوخو لڑاکا طیارے دریافت کر لئے ہیں۔ یہ لڑاکا طیارے کچھ عرصہ قبل بغداد اور ماسکو کے درمیان انجام پانے والے ایک دفاعی معاہدے کے تحت عراق کو فراہم کئے گئے ہیں۔ عراقی پارلیمنٹ کی سکیورٹی و دفاع کمیٹی کے رکن عباس البیاتی نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ لڑاکا طیارے آج صبح بغداد کے ایک فوجی ہوائی اڈے پر پہنچ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روسی ساختہ سوخو جنگی طیاروں کی موصولی کے بعد عراق ایئرفورس کی جانب سے تکفیری دہشت گرد عناصر کے خلاف ہوائی آپریشنز میں خاطرخواہ ترقی ہوگی۔ عباس البیاتی نے بتایا کہ عراق ایئرفورس کے ماہر پائلٹس بہت جلد ان لڑاکا طیاروں کو آپریشنل کرنا شروع کر دیں گے۔

عراق کے مقدس شہر کربلا سے موصولہ رپورٹ کے مطابق آج سکیورٹی فورسز نے اسلحہ سے بھری 20 گاڑیوں کو شہر میں داخل ہونے سے روک کر شہر کو ایک بڑی تباہی سے بچا لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بعض مشکوک افراد کی جانب سے اسلحہ سے بھری بیس گاڑیاں کربلا شہر میں داخل کرنے کی کوشش کی گئی جسے عراق آرمی اور سکیورٹی فورسز نے انتہائی ہوشیاری سے ناکام بنا دیا۔ ان گاڑیوں پر لدا ہوا اسلحہ صوبہ الانبار سے لایا گیا تھا۔ اسی طرح ایک اور رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بعض تکفیری دہشت گرد عناصر نے گتے کے ڈبوں میں چھپ کر کربلا میں داخل ہونے کی کوشش کی لیکن وہ خود کو سکیورٹی فورسز کی نظروں سے چھپانے میں کامیاب نہ ہوسکے اور گرفتار کر لئے گئے۔

عراق آرمی کے ترجمان جنرل قاسم عطاء نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ تکریت شہر کے شمال میں تکفیری دہشت گرد گروہ داعش کا ایک اعلٰی سطحی کمانڈر "ابو عبدالھادی" بھی مارا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تکفیری دہشت گرد عناصر اپنے ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کی لاشوں کو چھپا دیتے ہیں، تاکہ دوسرے دہشت گردوں کے حوصلے پست نہ ہوں۔ جنرل قاسم عطاء نے کہا کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صرف تکریت شہر میں 124 سے زائد تکفیری دہشت گرد مارے جا چکے ہیں جبکہ ان کی 57 فوجی گاڑیاں بھی تباہ کر دی گئی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 395981
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Pakistan
thanks GOD. We need s_table iraq government, not khilafat.
ہماری پیشکش