0
Tuesday 1 Jul 2014 10:14

حریت پسندوں کی جائیدادوں کی ضبطی ظلم کی انتہا ہے، سید علی گیلانی

حریت پسندوں کی جائیدادوں کی ضبطی ظلم کی انتہا ہے، سید علی گیلانی
اسلام ٹائمز۔ حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ فورسز اور مقامی پولیس کی طرف سے جموں کشمیر میں ظلم و جبر اور جوروجفا کے علاوہ حریت نواز لوگوں کی جائیدادیں ضبط کرنے، قیدوبند جاری رکھنے اور عفت و عصمت کی چادر کو تار تار کرنے کی کارروائیوں کے خلاف احتجاج کرنے سے متعلق آئندہ جمعتہ المبارک 4 جولائی کے دن بعد نماز جمعہ آدھے گھنٹے کیلئے لوگوں سے پرامن احتجاج کرنے کی اپیل کی ہے۔ گیلانی نے اپنی رہائش گاہ واقع حیدر پورہ میں تحریک حریت کے زیراہتمام استقبال رمضان کے اجتماع میں یہ اپیل کرتے ہوئے حریت پسندوں پر ظلم و جبر کی تفصیلات دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت بھی کالے اور Lawless law پی ایس اے کے تحت 22 حریت نواز لوگ اور 122 نوجوان، جن میں سے زیادہ تر کا تعلق بارہمولہ اور شوپیان اضلاع سے ہے بے بنیاد اور فرضی کیسوں میں ملوث دکھا کر مختلف تھانوں میں رکھا ہوا ہے۔ 

گیلانی نے کہا کہ میں خود 2010ء سے لگاتار اپنے ہی گھر میں نظربند ہوں۔ گیلانی نے غلام محمد خان سوپوری کے مکان کو پولیس کی طرف سے تالا چڑھا کر ان کو بےگھر کرنے اور لیور پہلگام کے غلام رسول خان جن کا بیٹا ایک حریت پسند ہے اور اس وقت آزاد کشمیر میں سکونت پذیر ہے کے 9 کنال ملکیتی زمین کو این آئی اے کے اشاروں پر ضبط کرنے کا بھی ذکر کیا۔ ادھر پیپلز کانفرنس چیئرمین( ب) بلال غنی لون نے اس اقدام کو سفاکانہ اور ناانصافی پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ صرف کشمیریوں کے دل میں خوف پیدا کرنے کیلئے اقدام اٹھایا گیا ہے تاکہ وہ اس جدوجہد آزادی سے دستبردار ہو جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ محض سیاسی اختلافات کی بنا پر کسی کی جائیداد ضبط کر لینا انصاف کے تقاضوں کے عین خلاف اور اقتصادی جارحیت کے مترادف ہے۔
خبر کا کوڈ : 396522
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش