1
0
Saturday 9 Oct 2010 12:50

مزار عبداللہ شاہ غازی پر حملوں کیخلاف کراچی میں سوگ،مرکزی بازار بند رہے،مختلف تنظیموں کے احتجاجی مظاہرے

مزار عبداللہ شاہ غازی پر حملوں کیخلاف کراچی میں سوگ،مرکزی بازار بند رہے،مختلف تنظیموں کے احتجاجی مظاہرے
کراچی:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق سنّی تحریک،شیعہ علماء کونسل،جماعت اہل سنّت،سنّی رہبر کونسل،مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے تین روزہ سوگ کے پہلے روز جبکہ متحدہ قومی موومنٹ،مرکزی جے یو پی کی جانب سے ایک روزہ سوگ کے موقع پر جمعہ کو معمولات زندگی متاثر رہے،جبکہ بعض علاقوں میں جزوی ہڑتال رہی،مرکزی بازار اور بڑے شاپنگ سینٹرز بند رہے۔مختلف تنظیموں نے احتجاجی مظاہرے کئے اور دھماکوں کے ذمہ داروں کی گرفتاری اور عبرتناک سزا کا مطالبہ کیا،اور حکومتی پابندیاں مسترد کرتے ہوئے شہداء کا سوئم مزار کے احاطے میں کرنے کا اعلان بھی کیا۔
تفصیلات کے مطابق مزار سید عبداللہ شاہ غازی پر جمعرات کی شام ہونے والے خودکش حملے کے خلاف مختلف مذہبی و سماجی جماعتوں کے تحت احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔نماز جمعہ کے بعد شہر کے درجنوں مقامات پر مساجد کے باہر احتجاجی مظاہروں کے دوران مقررین نے مزار میں ہونے والے خودکش حملوں کو اسلام کے خلاف یہودی سازش قرار دیا۔میمن مسجد بولٹن مارکیٹ کے باہر سنّی اتحاد کونسل،مرکزی جمعیت علمائے پاکستان،جماعت اہل سنّت،جمعیت علمائے پاکستان، انجمن نوجوانان اسلام،انجمن طلبہ اسلام سمیت دیگر جماعتوں کے تحت احتجاجی مظاہرے کیے گئے جبکہ سنّی اتحاد کونسل کے تحت میمن مسجد تا وزیر اعلیٰ ہاؤس ریلی نکالی گئی،تاہم پولیس نے ریلی کو شاہین کمپلیکس پر روک لیا،جہاں پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے صدر نجمی عالم نے ریلی کے شرکاء کو یقین دلایا کہ سندھ حکومت سانحہ عبداللہ شاہ غازی مزار کی مکمل تحقیقات کر کے اس کے ملزمان کو قرار واقعی سزا دے گی اور مزار عبداللہ شاہ غازی سمیت کراچی کے تمام مزارات کو آئندہ 24  گھنٹوں میں زائرین کیلئے کھول دیا جائے گا۔اس یقین دہانی کے بعد ریلی کے شرکاء پر امن طور پر منتشر ہو گئے۔میمن مسجد کے باہر ہونے والے احتجاجی مظاہروں سے علامہ ابرار احمد رحمانی،شبیر ابوطالب،طارق محبوب،قاضی احمد نورانی،عبدالوحید یونس اور دیگر نے خطاب کیا۔ سنّی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزاہ فضل کریم نے کہا ہے کہ ملک کی 80 فیصد آبادی مسلک اہل سنّت ہے اور وہ مزارات کو ماننے والی ہے۔اگر مزارات پر حملوں کا سلسلہ بند نہ ہوا تو ملک میں خانہ جنگی ہو سکتی ہے۔سنّی اتحادکو نسل 17 اکتوبر کو اسلام آباد میں ہونے والے علما و مشائخ کنونشن میں اپنے آئندہ کے حتمی لائحہ عمل کا اعلان کرے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے دارالعلوم امجدیہ میں سنّی اتحاد کونسل اور سنّی رہبر کونسل کے ہنگامی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں سنّی تحریک کے سربراہ محمد ثروت اعجاز قادری،حاجی حنیف طیب،صاحبزادہ ریحان امجدی،علامہ ابرار احمد رحمانی،محمد شاہد غوری،عاطف بلو،قاضی احمد نورانی،طارق محبوب، مفتی غلام دستگیر افغانی اور دیگر نے شرکت کی۔ 
صاحبزادہ فضل کریم اور ثروت اعجاز قادری نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مزار عبداللہ شاہ غازی پر ملک دشمنوں اور دہشت گردوں نے ملک میں فرقہ وارانہ فسادات کو ہوا دینے کیلئے حملہ کیا اور ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مزارات کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔اس موقع پر انہوں نے مطالبہ کیا کہ سانحہ عبداللہ شاہ غازی مزار کی تحقیقات کیلئے اعلیٰ عدالتی تحقیقاتی کمیشن بنایا جائے۔
خبر کا کوڈ : 39677
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

South Africa
Real brain power on dipslay. Thanks for that answer!
ہماری پیشکش