0
Friday 4 Jul 2014 13:55

تحفظ پاکستان بل دراصل عدم تحفظ پاکستان بل ہے، حافظ نعیم الرحمٰن

تحفظ پاکستان بل دراصل عدم تحفظ پاکستان بل ہے، حافظ نعیم الرحمٰن
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے سینٹ سے تحفظ پاکستان بل کی منظوری کو قوم کے ساتھ کھلا مذاق قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تحفظ پاکستان بل دراصل عدم تحفظ پاکستان بل ہے جو آئین پاکستان سے بھی متصادم ہے، اس بل کے ذریعے انسانی حقوق سلب کرنے کی کوشش کی گئی ہے جس سے نفرت اور انتشار پھیلے گا، تحفظ پاکستان بل کی منظوری کے باوجود انسانی حقوق کی تنظیموں کی خاموشی مایوس کن اور لمحہ فکریہ ہے، جماعت اسلامی اس بل کو مسترد کرتی ہے اور آئین سے متصادم کسی بل کی حمایت نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کو سلب کرنے والے بل کی حمایت کرنے والی جماعتیں اب کس منہ سے آئین اور جمہوریت کی باتیں کر رہی ہیں۔ بل کی حمایت کر کے ان جماعتوں کا دہرا معیار ایک با ر پھر کھل کر عوام کے سامنے آگیا ہے۔ حافظ نعیم الرحمٰن نے مزید کہا کہ پاکستان اس وقت مختلف مسائل اور مشکلات سے دو چار ہے۔ دہشت گردی، انتہاء پسندی نے پاکستان کی سالمیت کو دیمک کی طرح چاٹ رکھا ہے، ایسی کیفیت میں تحفظ پاکستان بل نا قابل فہم ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام پہلے ہی پولیس کے مظالم کا شکار ہیں، پولیس اہلکار خود قانون کی دھجیاں بکھیر تے اور عوام کو بلا جواز تنگ کرتے ہیں، ایسے میں نیا قانون منظور کرکے پولیس کو مکمل طور پر آزادی فراہم کی گئی ہےکہ وہ جسے چاہیں شک کی بنیاد پر گولی مار دیں۔ انہوں نے کہا کہ تحفظ پاکستان بل ملک اور قوم کے مفاد میں نہیں۔ جماعت اسلامی ملک کے بنیادی آئینی ڈھانچے کو تبدیل کرکے عوام کو غلام بنانے کے کسی فیصلے اور اقدام کو قبول نہیں کرے گی، ہم پر امن آئینی اور جمہوری جدو جہد کے ذریعے ملک میں تبدیلی لانے کے حق میں ہیں اور اپنی آئینی اور جمہوری جدو جہد جاری رکھیں گے۔
خبر کا کوڈ : 397213
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش