0
Saturday 5 Jul 2014 01:56

داعش کے مرکزی کمانڈرز کی میٹنگ پر عراق ایئرفورس کا ہوائی حملہ، ابوبکر البغدادی کے زخمی ہونیکی اطلاع

داعش کے مرکزی کمانڈرز کی میٹنگ پر عراق ایئرفورس کا ہوائی حملہ، ابوبکر البغدادی کے زخمی ہونیکی اطلاع
اسلام ٹائمز۔ العراقیہ نیوز چینل کے مطابق 4 جولائی کی صبح عراق ایئرفورس کے جنگی طیاروں نے ایک خفیہ اطلاع پر صوبہ الانبار کے شہر القائم کی ایک عمارت کو ہوائی حملوں کا نشانہ بنایا۔ ملٹری انٹیلی جنس کی اس خفیہ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ مذکورہ بالا عمارت میں تکفیری دہشت گرد گروہ "داعش" کے مرکزی کمانڈرز کی ایک اہم میٹنگ منعقد ہونے والی ہے۔ عراق کی اینٹی ٹیروریزم فورس کے ترجمان صباح النعمان نے صحافیوں کو بتایا کہ صوبہ الانبار کے شہر القائم کے علاقے "دار الضیافہ" میں تکفیری، بعثی گروہ داعش کے مرکزی کمانڈرز ایک اہم میٹنگ کیلئے جمع ہوئے تھے جن کی اطلاع عراق آرمی کو مل گئی۔ لہذا عراق کے جنگی طیاروں نے اس علاقے کو اپنے ہوائی حملوں کا نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں داعش کے کئی مرکزی کمانڈرز ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ مصدقہ اطلاعات کے مطابق داعش کا سربراہ ابوبکر البغدادی بھی اس حملے میں زخمی ہوگیا ہے۔ ہلاک ہونے والے دہشت گرد کمانڈرز میں "ابو محمد التونسی" بھی شامل ہے جو شام کے شہر بوکمال میں داعش کا فوجی کمانڈر تھا۔

دوسری جانب فارس نیوز ایجنسی کے مطابق تکفیری دہشت گرد گروہ کا سربراہ ابوبکر البغدادی صوبہ الانبار کے شہر القائم میں عراق ایئرفورس کے ہوائی حملے میں زخمی ہونے کے بعد شام فرار ہوگیا ہے۔ سکیورٹی اور امن کی بین الاقوامی پارلیمنٹ کے ڈپٹی وزیر خارجہ ھیثم ابو سعید نے داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی کے زخمی ہونے کی تائید کی ہے۔ اسی طرح عراق کے شمالی شہر بیجی جہاں ملک کی تیسری بڑی آئل ریفائنری واقع ہے، سے موصولہ رپورٹس کے مطابق عراق آرمی اور سکیورٹی فورسز نے تکفیری دہشت گرد گروہ داعش کی جانب سے ایک حملے کو پسپا کر دیا ہے۔ اس لڑائی میں 30 تکفیری دہشت گرد ہلاک جبکہ دہشت گردوں کی 2 فوجی گاڑیاں بھی تباہ ہوگئی ہیں۔ دوسری طرف عراق کے صوبہ دیالا کے شہر بعقوبہ کے مشرق میں عراق کے جنگی طیاروں نے انٹیلی جنس رپورٹ ملنے پر ایک عمارت کو نشانہ بنایا، جس میں تکفیری دہشت گرد گروہ المنصورہ کا کمانڈر "ابو ناصر" اور اس کے دو ساتھی ہلاک ہوگئے۔ یہ افراد بعقوبہ سے 35 کلومیٹر مشرق کی جانب واقع گاوں "شروین" میں ہوائی حملے کا نشانہ بنے۔

عراق کے صوبہ صلاح الدین سے ملنے والی رپورٹ کے مطابق عراق آرمی اور سکیورٹی فورسز نے گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مختلف علاقوں میں فوجی کارروائیاں انجام دیتے ہوئے 88 تکفیری دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ ان حملوں میں دہشت گردوں کی کئی جنگی گاڑیاں بھی تباہ کر دی گئی ہیں۔ اسی طرح المیادین نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق عراق آرمی کے دستے تکریت شہر کے مغرب میں واقع علاقے "وادی شیشین" کو اپنے کنٹرول میں لینے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ اسی طرح عراق آرمی کی فورتھ بریگیڈ کے بعض دستے تکریت کے شمال میں واقع محلہ الزھور میں داخل ہوگئے ہیں۔ دوسری طرف عراق کے جنگی طیاروں نے تکفیری دہشت گرد عناصر کیلئے ایندھن لے جانے والے تین ٹینکرز کو نشانہ بنا کر انہیں تباہ کر دیا ہے۔

عراقی نیوز ایجنسی "وای نیوز" کے مطابق عراقی حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ امریکہ کے ساتھ اسلحہ کی خریداری کا ایک بڑا معاہدہ منسوخ کر دیں۔ عراق پارلیمنٹ کی سکیورٹی و دفاعی امور کی کمیٹی کے سابق رکن حاکم الزاملی نے وای نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ عراق نے امریکہ کے ساتھ اسلحہ کی خریداری کا معاہدہ منسوخ کرتے ہوئے اس مد میں دیئے گئے 41 ارب ڈالر واپس لینے کیلئے باضابطہ کارروائی شروع کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ امریکہ سے اسلحہ اور ایف 16 جنگی طیاروں کی خریداری پر مبنی تھا۔ حاکم الزاملی نے کہا کہ امریکی حکومت نے عراق سے 41 ارب ڈالر کی پیشگی وصولی کے باوجود ایف 16 جنگی طیارے، آپاچی جنگی ہیلی کاپٹرز اور دہشت گردی سے مقابلے کیلئے دوسرا اہم جنگی سازوسامان عراق کو دینے میں جان بوجھ کر تعلل کیا ہے، جس کی وجہ سے عراقی حکومت نے یہ معاہدہ منسوخ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ یاد رہے عراق نے 2008ء میں امریکہ کے ساتھ 18 ایف 16 جنگی طیارے اور 24 آپاچی جنگی ہیلی کاپٹرز کی خریداری کا معاہدہ طے کیا تھا اور اس کے بدلے رقم بھی پیشگی ادا کر دی تھی لیکن امریکہ نے اب تک اس معاہدے پر عمل نہیں کیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 397387
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش