0
Sunday 10 Oct 2010 14:49

پاکستان نے طورخم کے راستے نیٹو سپلائی بحال کر دی،گاڑیوں پر روڈ ٹیکس عائد کرنے پر غور

پاکستان نے طورخم کے راستے نیٹو سپلائی بحال کر دی،گاڑیوں پر روڈ ٹیکس عائد کرنے پر غور
اسلام آباد:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق پاکستان نے طورخم کے راستے نیٹو سپلائی فوری طور پر بحال کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیٹو سپلائی کی بحالی کا فیصلہ سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد کیا گیا۔جبکہ حکام نیٹو کی گاڑیوں پر روڈ ٹیکس عائد کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ دوسری جانب اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے کے ترجمان نے کہا ہے کہ واشنگٹن طورخم سرحد کو دوبارہ کھولنے کا خیر مقدم کرتا ہے اور پاکستان کا یہ اقدام ایک مثبت پیشرفت ہے۔ 
تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ کے ترجمان عبدالباسط نے ایک بیان میں کہا کہ طورخم کے راستے گزشتہ 10 روز سے بند نیٹو سپلائی فوری طور پر بحال کر دی گئی۔ترجمان نے مزید کہا ہے کہ سرحد کی دوسری جانب حکام سے رابطے کئے جا رہے ہیں،تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ نیٹو کے قافلے اپنا سفر بغیر کسی رکاوٹ کے بحفاظت جاری رکھ سکیں۔مانیٹرنگ سیل کے مطابق پاکستان حکام نیٹو کی گاڑیوں پر روڈ ٹیکس عائد کرنے پر غور کر رہے ہیں۔رائٹرز کے مطابق امریکی سفارتخانے کے ترجمان رچرڈ سنلسائر نے کہا کہ امریکا طورخم سرحد دوبارہ کھولنے کا خیر مقدم کرتا ہے،جو ایک مثبت پیشرفت ہے۔جبکہ سفارتخانے کے ایک ترجمان نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ توقع ہے کہ نیٹو ٹینکرز اور کنٹینرز پیر سے افغانستان میں داخل ہونا شروع ہونگے۔دوسری جانب نیٹو افواج کیلئے تیل اور دیگر سامان لے جانے والے ٹینکروں اور کنٹینروں پر پابندی اٹھائے جانے کے اعلان کے باوجود اب بھی بڑی تعداد میں گاڑیاں کھڑی ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق دفتر خارجہ کے ترجمان عبدالباسط نے کہا ہے کہ نیٹو کی جانب سے آئندہ سرحدوں کی خلاف ورزی نہ کرنے کی یقین دہانی پر سپلائی بحال کی جا رہی ہے۔دفتر خارجہ سے جاری ہونے والے بیان میں ترجمان عبدالباسط کا کہنا ہے کہ پاکستان نیٹو سپلائی لائن پر حملے روکنے کے لیے اقدامات کر رہا ہے۔امریکا میں بھی ڈرون حملوں کے خلاف آواز اٹھائی جا رہی ہے۔انکا کہنا تھا کہ امریکا سمجھتا ہے کہ ڈرون حملوں سے کامیابیاں حاصل ہو رہی ہیں،لیکن پاکستان نے امریکی انتظامیہ سے ڈرون حملوں کی پالیسی پر ازسرنو نظر ثانی کے لیے زور دیا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ڈرون حملوں کا معاملہ احسن انداز میں حل کرنا چاہتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 39824
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش