QR CodeQR Code

سڑکوں پر عوامی قوت سے نیا پاکستان بنے گا

14 اگست کو ہر حال میں اسلام آباد جائینگے، عمران خان

نقل مکانی کرنیوالوں کی بدحالی کا ذمہ دار نواز شریف ہے

10 Jul 2014 23:57

اسلام ٹائمز: پی ٹی آئی کے عہدیداران سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت کے پاس تو وسائل ہی نہیں لیکن اسکے باوجود ہم آئی ڈی پیز کی مشکلات میں کمی کے لئے ہر ممکنہ اقدامات کر رہے ہیں، نواز شریف کو اگر اپنے بزنس سے فرصت ملتی تو انہیں معلوم ہوتا کہ کیا ہونے جارہا ہے اور وہی ہوا جو میں نے کہا تھا۔


اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ 14اگست کو اسلام آباد کی طرف '' آزادی مارچ '' ہو گا، عوام پاکستان او راپنے بچوں کے مستقبل کیلئے اس جنگ کو اپنی جنگ سمجھیں اور باہر نکلیں ،14اگست کو ہر حال میں اسلام آباد جائیں گے اور پاکستان کوحقیقی آزادی دلا کر رہیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میں تحریک انصاف پنجاب کے عہدیداران، اراکین قومی و صوبائی اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈرز کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی، مرکزی صدر جاوید ہاشمی، پنجاب کے صدر اعجاز چوہدری، قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید، شفقت محمود، ڈاکٹر یاسمین راشد سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ عمران خان نے کہا کہ 14 اگست کو اللہ کی مدد سے پاکستان کی عوام کو حقیقی آزادی دلا کر رہیںگے۔ پاکستان کا انتخابی نظام تبدیل کرا کے نیا پاکستان بنائیں گے۔ 14 اگست کو جو آزادی مارچ اسلام آباد کی طرف لے کر جارہے ہیں، یہ نہ تحریک انصاف کی جنگ ہے اور نہ ہی عمران خان کی، بلکہ یہ پاکستان کی جنگ ہے۔ اگر پاکستان کا انتخابی نظام تبدیل نہ ہوا متوسط طبقے کے پڑھے لکھے لوگ کبھی بھی مسند اقتدار پر متمکن نہیں ہو سکیں گے۔ الیکشن ٹربیونلز نے چار ماہ میں انتخابی عذر داریوں کے فیصلے کرنا تھے جو نہ ہو سکے، لہٰذا اب سڑکوں پر صرف عوامی قوت سے نیا پاکستان بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بار بار یہ کہا جاتا ہے کہ آئی ڈی پیز کی پرواہ کریں لیکن میں یہ بتا دوں کہ میں وہ واحد شخص ہوں، جس نے بار بار اسمبلی میں کہاکہ اس آپریشن کے باعث ہمیں سات لاکھ لوگوں کی فکر کرنا ہو گی۔ میں نواز شریف کو نقل مکانی کرنے والوں کی بد حالی کا ذمہ دار ٹھہراتا ہوں کیونکہ وہ وزیر اعظم ہیں اور انہوں نے آپریشن کے حوالے سے نہ صوبائی حکومت اور نہ پاکستان کی دوسری بڑی جماعت کے چیئرمین کی حیثیت سے مجھے اعتماد میں لیا، اگر آپریشن کی پیشگی اطلاع ہوتی تو ہم آئی ڈی پیز کے لئے بھرپور کوشش کرتے۔ انہوں نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کے پاس تو وسائل ہی نہیں لیکن اسکے باوجود ہم آئی ڈی پیز کی مشکلات میں کمی کے لئے ہر ممکنہ اقدامات کر رہے ہیں۔ نواز شریف کو اگر اپنے بزنس سے فرصت ملتی تو انہیں معلوم ہوتا کہ کیا ہونے جارہا ہے اور وہی ہوا جو میں نے کہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ کی حکومت سے کہنا چاہتا ہوں کہ متاثرین پر اپنی سیاست نہ چمکائیں وہ فاٹا سے آئے ہیں اور فاٹا وفاق کے زیر انتظام ہے۔ عمران خان نے کہا کہ 14 اگست کا پروگرام لانگ مار چ یا سونامی مارچ نہیں بلکہ آزادی مارچ ہے۔ عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ اس میں بھرپور شرکت کریں، جو جماعت 44 ڈگری سینٹی گریڈ پر بہاولپور میں لاکھوں کا اجتماع کر سکتی ہے، اسکے علاوہ دو مرتبہ مینار پاکستان کو بھر سکتی اور ایک لاکھ لوگوں کو وزیرستان لے کر جا سکتی ہے وہ دس لاکھ لوگوں کو اسلام آباد بھی لے کر جا سکتی ہے اور یہ کر کے دکھائیں گے۔ انہوں نے پارٹی کے ذمہ داران کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اصل امتحان اب ہوگا اس لئے بھرپور تیاریاں کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کا ہمیشہ سے مک مکا ہوتا رہا ہے۔ نیب کا سربراہ، الیکشن کمیشن اور نگران حکومتیں مل کر چنے گئے جن لوگوں نے عوام کے مینڈیٹ چوری کیا ان سب کو انصاف کے کٹہرے میں ضرور لے کر آئیںگے۔


خبر کا کوڈ: 398723

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/398723/14-اگست-کو-ہر-حال-میں-اسلام-ا-باد-جائینگے-عمران-خان

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org