0
Tuesday 15 Jul 2014 12:21
مصری تجویز پر عمل کرنا صیہونی حکومت کے سامنے ہتھیار ڈالنا ہوگا

حماس نے صیہونی حکومت سے جنگ بندی کی مصری تجویز مسترد کر دی، حملے جاری رکھنے کا اعلان

حماس نے صیہونی حکومت سے جنگ بندی کی مصری تجویز مسترد کر دی، حملے جاری رکھنے کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ حماس نے صیہونی حکومت سے جنگ بندی کی مصری تجویز مسترد کر دی ہے، حماس کا کہنا ہے کہ تجویز پر عمل کرنا صیہونی حکومت کے سامنے ہتھیار ڈالنا ہوگا۔ مصر نے غزہ میں اسرائیل اور حماس میں جنگ بندی کی تجویز دی ہے۔ مجوزہ جنگ بندی کے دوران غزہ میں اشیائے خورد و نوش اور دیگر سامان پہنچایا جاسکے گا۔ جنگ بندی کی تجویز پر اپنے ردعمل میں حماس کا کہنا ہے کہ کسی ٹھوس معاہدے کے بغیر جنگ بندی نہیں کریں گے۔ جنگ ہو رہی ہو تو اسے روک کر مذاکرات نہیں کئے جاسکتے۔ حماس نے کہا کہ مصری تجویز پر عمل کرنا اسرائیل کے سامنے ہتھیار ڈالنا ہوگا۔ حماس نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اسرائیل پر حملےجاری رکھیں گے۔ حماس کے عسکری شعبہ قسام بریگیڈ کا کہنا ہے کہ کسی سرکاری یا غیر سرکاری ذرائع نے رابطہ نہیں کیا ہے، تجویز میڈیا کے ذریعے سامنے آئی ہے، لیکن اگر اس تجویز کے مندرجات درست ہیں تو یہ ہتھیار ڈالنے کے مترادف ہے اور ہم اسے مسترد کرتے ہیں۔ دوسری جانب عرب لیگ نے اپنے ہنگامی اجلاس میں فلسطین کی جانب سے عالمی تحفظ کی حمایت کرتے ہوئے تنازع میں شریک تمام فریقین سے مصری حکومت کی جنگ بندی کی تجویز کی حمایت کی اپیل کی ہے۔  

دیگر ذرائع کے مطابق غزہ پر ایک ہفتے سے زائد وقت تک آگ و آہن برسانے اور دو سو کے قریب فلسطینیوں کو شہید کرنے کے بعد صیہونی حکومت کو جنگ بندی کا خیال آگیا۔ صیہونی کابینہ نے حماس کے ساتھ جنگ بندی کیلئے مصر کی تجویز قبول کرنے کا اعلان کیا ہے۔ تاہم حماس کا کہنا ہے کہ سیز فائر سے پہلے مکمل معاہدہ ضروری ہے۔ غزہ پر صیہونی حکومت کی وحشیانہ کارروائیوں کے ایک ہفتے بعد مصر نے سیز فائر کی تجویز پیش کی ہے۔ مصری حکومت کا کہنا ہے کہ دونوں فریق آج صبح سے سیز فائر کریں اور جس کے بعد قاہرہ میں مصر کی ثالثی میں مذاکرات کئے جائیں۔ صیہونی حکومت کی سکیورٹی کابینہ کا اجلاس آج ہوا، جس میں مصری تجویز کا جائزہ لینے کے بعد اسے قبول کرلیا گیا۔ اس سے پہلے فلسطینی تحریک مزاحمت حماس نے جنگ بندی کی مصری تجویز مسترد کردی۔ حماس کا کہنا ہے کہ مصری تجویز پر عمل کرنا صیہونی حکومت کے سامنے ہتھیار ڈالنا ہوگا، اسرائیل پر حملےجاری رکھے جائیں گے۔ حماس کا کہنا ہے کہ کسی ٹھوس سیاسی معاہدے کے بغیر جنگ بندی نہیں کی جائے گی۔ دوسری جانب عرب لیگ اور امریکی صدر بارک اوباما نے بھی مصر کی جانب سے سیز فائر اور ثالثی کی پیش کش کی حمایت کی ہے۔
خبر کا کوڈ : 399554
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش