0
Tuesday 15 Jul 2014 16:27

بکتر بند گاڑیوں کی خریداری، سندھ حکومت کو آنکھ بند کرکے دستخط کرنیوالے افسر کی تلاش

بکتر بند گاڑیوں کی خریداری، سندھ حکومت کو آنکھ بند کرکے دستخط کرنیوالے افسر کی تلاش
اسلام ٹائمز۔ سندھ پولیس کیلئے من پسند کمپنی سے بکتر بند گاڑیاں خریدنے کیلئے سندھ حکومت کو آنکھ بند کرکے دستخط کرنے والے افسران کی تلاش ہے اور اس سلسلے میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کی جا رہی۔ یہ نجانے کیسی بکتر بند گاڑیاں ہیں جو آئی جی سندھ کے بعد مزید 2 افسران کو لے ڈوبیں، خریداری کے معاملے میں رکاوٹ سمجھے جانے والے اے آئی جی لاجسٹکس اور اے آئی جی لیگل دونوں افسران کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے، اے آئی جی لیگل کو سندھ حکومت نے اپنا ’’اٹوٹ انگ‘‘ قرار دیا تھا جبکہ اے آئی جی لاجسٹکس اب ایک ایسے افسر کو لایا گیا ہے جنھیں کرپشن کے الزامات ثابت ہونے پر گھر بھیج دیا گیا تھا۔
 
سندھ حکومت ایسے افسران کی تلاش میں ہے جو معاہدے کے سلسلے میں ہر فائل پر آنکھ بند کرکے دستخط کر دیں۔ اس معاملے میں رکاوٹ سمجھے جانے والے اے آئی جی لیگل علی شیر جکھرانی اور اے آئی جی لاجسٹکس نعیم شیخ کا تبادلہ کر دیا گیا، اے آئی جی لیگل سید مظہر علی شاہ جبکہ اے آئی جی لاجسٹکس تنویر طاہر کو تعینات کر دیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اے آئی جی لیگل علی شیر جکھرانی کو بھی بکتر بند گاڑی کے معاملے میں رکاوٹ سمجھا جا رہا تھا، علی شیر جکھرانی کا 2 مرتبہ ایف آئی اے اور موٹر وے پولیس میں تبادلہ کیا گیا لیکن سندھ حکومت نے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سے ان کا تبادلہ رکوا لیا اور تحریری طور پر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو آگاہ کیا گیا کہ علی شیر جکھرانی کا کوئی متبادل ان کے پاس نہیں ہے، وہ ان کی کارکردگی سے مطمئن ہیں جبکہ علی شیر جکھرانی سندھ حکومت اور سندھ پولیس کے لئے اٹوٹ انگ کی حیثیت رکھتے ہیں لیکن حیرت انگیز طور پر محض یک جنبش قلم ہی انھیں ان کے عہدے سے فوری طور پر ہٹا دیا گیا۔

دوسری جانب نئے تعینات کیے جانے والے تنویر طاہر اس سے قبل بھی اے آئی جی لاجسٹکس رہ چکے ہیں لیکن انھیں کرپشن کے الزامات پر عہدے سے ہٹا کر سابق آئی جی سندھ اقبال محمود نے گھر بھیج دیا تھا اور انکوائری اس وقت ڈی آئی جی بشیر میمن نے کی تھی، بشیر میمن نے اپنی انکوائری رپورٹ میں بھی یہ بات ثابت کر دی تھی کہ تنویر طاہر مختلف ٹینڈرز اور دیگر معاملات میں کرپشن میں ملوث ہیں لیکن حیرت انگیز طور پر دوبارہ تنویر طاہر کو ایک مرتبہ پھر اے آئی جی لاجسٹکس ہی تعینات کر دیا گیا ہے۔ موجودہ صورتحال سے یہ محسوس ہو رہا ہے کہ سندھ حکومت نے تہیہ کیا ہوا ہے کہ بکتر بند گاڑیاں من پسند کمپنی سے ہی خریدی جائیں گی اور اس سلسلے میں کسی رکاوٹ کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 399564
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش