0
Wednesday 16 Jul 2014 14:05

جماعت اسلامی نے تحفظ پاکستان ایکٹ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا

جماعت اسلامی نے تحفظ پاکستان ایکٹ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا
اسلام ٹائمز۔ جمشید دستی کے بعد جماعت اسلامی نے بھی تحفظ پاکستان ایکٹ کو عدالت میں چیلنج کر دیا ہے۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی درخواست توفیق آصف ایڈووکیٹ اور شیخ احسن الدین نے سپریم کورٹ میں جمع کرائی، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ تحفظ پاکستان ایکٹ سیاسی انتقام کے لیے استعمال ہوسکتا ہے، بنیادی انسانی حقوق سے متصادم ایکٹ بنایا گیا ہے، درخواست میں کہا گیا ہے کہ آئین سے متصادم کسی بھی ایکٹ کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہوتی، لہٰذا تحفظ پاکستان ایکٹ کو کالعدم قرار دیا جائے۔
دیگر ذرائع کے مطابق، امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے توفیق آصف ایڈووکیٹ اور شیخ احسن الدین کی وساطت سے تحفظ پاکستان ایکٹ کے خلاف درخواست دائر کی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ تحفظ پاکستان ایکٹ ملک کے آئین میں تفویض کردہ بنیادی انسانی حقوق کے متصادم ہے۔ اس قانون کے تحت پولیس کو ایسے اختیارات تفویض کئے گئے ہیں جس کے تحت اسے سیاسی مخالفین کے خلاف بھی استعمال کیا جاسکے گا۔ آئین کی رو سے بنیادی انسانی حقوق سے متصادم کوئی بھی قانون نہیں بنایا جاسکتا۔ اس لئے عدالت عظمٰی سے استدعا ہے کہ وہ تحفظ پاکستان ایکٹ کو کالعدم قرار دے۔ درخواست دائر کرنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے شیخ احسن الدین نے کہا کہ تحفظ پاکستان ایکٹ غیر انسانی اور جرم سے قبل سزا دینے کے مترادف ہے، پولیس کو بغیر وارنٹ کسی کے گھر میں داخل ہونے کا اختیار دینا غیر اسلامی ہے۔ جماعت اسلامی نے یہ بات محسوس کی کہ ایکٹ اسلامی شعائر کے خلاف ہے، اسی لئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 399787
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش