اسلام ٹائمز۔ سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار سعودی گزٹ کا کہنا ہے کہ مسجد نبوی (ص) کی زیارت کیلئے آنے والی غیر سعودی خواتین کی طرف سے تسلی امتیاز اور غیر مناسب سلوک کا نشانہ بنائے جانے کی شکایات بکثرت سامنے آرہی ہیں ۔ ان خواتین کا کہنا ہے کہ مسجد نبوی (ص) میں سعودی خواتین کوخصوصی مقام دیا جاتا ہے اور غیر سعودی خواتین کو مجبور کیا جاتا ہے کہ وہ سعودی خواتین کیلئے جگہ خالی کر دیں۔ ایک اور مقامی اخبار البلاد کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ متعدد عرب ممالک کی خواتین نے امتیازی سلوک کی شکایت کی ہے۔ مصر سے تعلق رکھنے والی زینب عبدالفیصل نے بتایا کہ اس نے اور اُس کی ساتھی خواتین نے روضہ رسول (ص) پہ پہنچنے پر مخصوص عربی انداز میں آواز کے ذریعے اپنی عقیدت اور خوشی کا اظہار کیا جس پر خاتون سعودی سپروائزر نے ان کی سخت سر زنش کی اور انہیں روضہ مبارک سے دور بھیج دیا۔ غیر سعودی خواتین نے یہ شکایت کی بھی کی کہ سعودی اور خلیجی خواتین کو علیحدہ گروپ میں رکھا جاتا ہے۔ فلسطینی خاتون زاہدہ عمار نے بتایا کہ اس نے روضہ مبارک تک پہنچنے کے لئے گھنٹوں انتظار کیا لیکن اسے محض چند لمحے بعد ہی وہاں سے نکال دیا گیا۔ اسی طرح کی شکایات کئی دیگر خواتین نے بھی کیں ہیں۔ دوسری جانب مسجد نبوی کے انتظامات سے متعلق ڈیپارٹمینٹ کے ڈائیر یکٹر انفرمیشن و پبلک ریلیشنز شیخ عبدالواحد نے بتایا کہ امتیازی سلوک کی شکایات بے بنیاد ہیں کیونکہ خواتین کومحض انتظامی سہولت کے پیش نظر ان کے ممالک کے حساب سے گروپوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔