0
Monday 21 Jul 2014 22:10
ایم پی اے ملزم نامزد

تھانے پرحملہ، لیگی ایم پی اے رانا شعیب کی گرفتاری کا حکم

تھانے پرحملہ، لیگی ایم پی اے رانا شعیب کی گرفتاری کا حکم
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلی پنجاب شہباز شریف نے ن لیگی ایم پی اے رانا شعیب ادریس کی جانب سے تھانے اور پولیس اہلکاروں پر حملے کا نوٹس لیتے ہوئے ان کی گرفتاری کا حکم دے دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پولیس کی جانب سے وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کو فیصل سے ن لیگی ایم پی اے رانا شعیب ادریس کی جانب سے تھانے پر حملے کی رپورٹ پیش کی گئی، جس میں بیایا گیا کہ حملے کے وقت رانا شعیب خود بھی موجود تھے جس پر شہباز شریف نے پولیس حکام کو ن لیگی ایم پی اے کی فورا گرفتاری کا حکم دے دیا ہے۔ دوسری جانب وزیرقانون پنجاب رانا مشہود کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت پہلے بھی آئین اور قانون کی بالادستی کے لئے جدوجہد کی اور اس بار بھی جب پولیس اور حساس اداروں کی جانب سے رپورٹ پیش کی گئی تو شہباز شریف نے رانا شعیب کے خلاف کارروائی کا حکم دیتے ہوئے انصاف کے تمام تقاضے پورے کرنے کا حکم دیا ہے۔ واضح رہے کہ 2 روز قبل فیصل آباد میں ن لیگی ایم پی اے رانا شعیب ادریس کےخلاف تھانہ کھرڑیانوالہ پر حملہ کر کے پولیس اہلکاروں کو زخمی کرنے اور اپنے ساتھی بازیاب کروانے کا مقدمہ بغیر نام ظاہر کئے درج کر لیا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں رانا شعیب ادریس کا نا م درج کر نے کی بجا ئے ایک سیاسی شخصیت لکھا گیا ہے۔ پولیس اہلکاروں اور تھانے پر حملے کا مقدمہ 50 نامعلوم اور 14 نامزد ملزمان کے خلاف درج کیا گیا ہے، ملزمان چھڑوانے والے مسلم لیگ نواز کے ایم پی اے رانا شعیب ادریس کو درج مقدمہ کی ضمنی میں ملزم نامزد کر دیا گیا ہے اور مخبری کرنے والے 7 اہلکار معطل کر دیا گیا ہے جبکہ  ایم پی اے نے ضمانت سے پہلے شامل تفتیش ہونے سے انکار کر دیا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق تھانہ کھرڑیانوالہ پر حملہ کرنے، ملزمان چھڑوانے، کار سرکار میں مداخلت کرنے اور دہشت پھیلانے کا مقدمہ 540 نمبر درج کیا گیا تھا، جس میں مرکزی ملزم ایک سیاسی شخصیت ظاہر کی گئی اور نام درج نہ کیا گیا تھا تاہم اب پولیس ابتدائی تفتیشی رپورٹ اور عینی شاہدین کے بیانات کو ریکارڈ کا حصہ بنا کر اس سیاسی شخصیت کی شناخت ایم پی اے رانا شعیب ادریس کے نام سے کر لی گئی ہے اور مقدمہ کی ضمنی میں اسے ملزم ظاہر کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ رات پولیس نے ایم پی اے کے گھر چھاپہ مارا تھا تاہم وہ تھوڑی دیر پہلے نکلنے میں کامیاب رہے، جس پر پولیس کو شک گزرا کہ اس کی مخبری تھانے سے ہوئی ہے اور تھانہ محرر نسیم سمیت 7 پولیس پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب پولیس نے ایم پی اے کی گرفتاری کے لئے تین ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں اور مختلف مقامات پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ واضع رہے کہ فیصل آباد میں مسلم لیگ (ن) کے ایم پی اے رانا شعیب ادریس ماضی میں بھی پولیس اہلکار پر تشدد میں ملوث رہے ہیں جس کا مقدمہ تھانہ کھرڑیانوالہ میں درج ہے۔ 16 فروری 2013ء کو شعیب ادریس نے تھانہ کھرڑیانوالہ میں گھس کر پولیس اہلکار کے ساتھ مار پیٹ کی جس پر ان کے خلاف مقدمہ نمبر پینسٹھ درج کیا گیا۔ اس واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی پولیس کے پاس محفوظ ہے لیکن پولیس جب تک شعیب ادریس کے خلاف کارروائی کرتی موصوف انتخابات جیت کر رکن پنجاب اسمبلی بن گئے۔ اس بار جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی رات وہ اسی تھانے پر حملہ آور ہوئے اور پولیس اہلکاروں پر تشدد کرکے ملزمان چھڑا کر لے گئے، جب کہ رانا شعیب ایک قتل کے مقدمے میں بھی نامزد ملزم ہیں۔ نجی نیوز چینل کی فوٹیج میں واضح دیکھا جا سکتا ہے کہ چند ماہ قبل ایم پی اے رانا شعیب ادریس اپنے سا تھیوں سمیت پستول لہراتے ہوئے تھانہ میں داخل ہوئے ہیں اور پولیس والوں کو تشد د کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ ایم پی اے رانا شعیب ادریس نے جو 2 روز قبل تھانے پر حملہ کیا ہے اس کی سی سی ٹی وی فوٹیج کے حوالے سے پو لیس یہ کہہ رہی ہے کہ بجلی بند تھی اس لئے فوٹیج نہیں بن سکی۔ تھانہ کھرڑیانوالہ پولیس نے ایم پی اے رانا شعیب ادریس کے ڈیرے پر چھاپہ مار کر 3 مبینہ اشتہاری ملزمان کو گرفتار کیا تھا جس پر ایم پی اے رانا شعیب ادریس نے ساتھیوں سمیت تھانہ کھرڑیانوالہ پر حملہ کر دیا اور پولیس اہلکاروں پر تشدد کر کے تینوں ملزمان کو فرار کروا دیا۔
خبر کا کوڈ : 400765
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش