0
Thursday 24 Jul 2014 19:00
زیر زمین دوسرا غزہ موجود ہے

حماس کے حوصلے بلند ہیں اور وہ مضبوط طاقت ہے، اسرائیل کا اعتراف

حماس کے حوصلے بلند ہیں اور وہ مضبوط طاقت ہے، اسرائیل کا اعتراف

اسلام ٹائمز۔ اسرائیلیوں نے حماس کی قابلیت کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا مقابلہ ایک مضبوط دشمن سے ہے۔ فلسطین میں اسرائیل کی جانب سے چار روز سے زمینی کارروائی جاری ہے، جبکہ اس سے قبل فضائی حملے بھی کیے گئے تاہم ابھی تک اسرائیلی فوج علاقے کا مکمل کنٹرول حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ حماس کے مجاہدین نے پچھلی تمام لڑائیوں کے مقابلے میں اسرائیلی فوج کو اس تنازعے میں سب سے زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔ حماس کی جانب سے سرنگوں، بارودی سرنگوں اور اسنائپرز کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان لیفٹینینٹ کرنل پیٹر لرنر نے میڈیا بریفنگ کے دوران بتایا کہ حماس کے جنگجو تربیت یافتہ ہیں، ان کے پاس سپلائز کی کوئی کمی نہیں اور ان کے حوصلے بلند ہیں۔ ہمارا مقابلہ ایک مضبوط دشمن سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس حوالے سے حیرت نہیں کیوں کہ ہم جانتے تھے کہ وہ اس جنگ کے لیے تیاری کررہے ہیں۔ انہوں نے سرنگوں میں گزشتہ دو، تین سال کے دوران سرمایہ کاری کی ہے لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ انہوں نے گزشتہ آٹھ سال کے دوران زیر زمین غزہ قائم کردیا ہے۔ آف دی ریکارڈ گفتگو کرتے ہوئے اسرائیلی فوج کے ایک افسر نے کہا کہ انہوں نے ہم پر ہر طرح سے حملہ کیا ہے، گھات لگا کر حملے کیے گئے ہیں اور میزائل بھی داغے گئے ہیں جبکہ گدھوں اور کتوں کے ذریعے بھی ہم پر حملے کیے جا رہے ہیں، یہ ایک مشکل چیلنج ہے۔

سرنگوں کا استعمال کرتے ہوئے حماس کے جنگجوؤں نے اب تک 32 اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کیا ہے جو کہ گزشتہ اسرائیل فلسطین تنازعے کے مقابلے میں تین گنا زیادہ ہے۔ خیال رہے کہ اسرائیل کی جانب سے گزشتہ سترہ روز سے جاری جارحیت کے نتیجے میں اب تک 718 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں 80 فیصد افراد عام شہری ہیں۔

خبر کا کوڈ : 401288
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش