0
Sunday 27 Jul 2014 14:50
امریکہ اور اسرائیل ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں

ایران کو فخر ہے کہ اسکے الفجر میزائل آج تل ابیب پر برس رہے ہیں، تقی صادقی

علامہ اقبال اور قائد اعظم اسرائیل کو ایک ناجائز ریاست سمجھتے تھے، ثاقب اکبر
ایران کو فخر ہے کہ اسکے الفجر میزائل آج تل ابیب پر برس رہے ہیں، تقی صادقی
اسلام ٹائمز۔ خانہ فرہنگ جمہوری اسلامی ایران کے ڈائریکٹر جنرل تقی صادقی نے کہا ہے کہ ایران کو فخر ہے کہ اس کے میزائل آج تل ابیب پر برس رہے ہیں، غزہ کے لوگوں نے پھتروں اور کنکریوں سے مقاومت کا آغاز کیا، آج ان کے پاس راکٹ آگئے ہیں۔ اگر غزہ کے لوگ مزاحمت نہ کرتے تو آج وہ خود بھی تباہ ہوجاتے اور مغربی کنارے پر آباد فلسطینی بھی نہ رہتے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں البصیرہ کے زیر اہتمام ‘‘اہل فلسطین کا قتل عام اور ہماری ذمہ داریاں’’ کے عنوان سے منعقدہ مذاکرہ سے خطاب کے دوران کیا۔ علی صادقی نے کہا کہ ہمارے درمیان دو تجربات موجود ہیں، ایک جمال الدین افغانی کا تجربہ ہے اور دوسرا تجربہ امام خمینی رضوان اللہ کا، جمال الدین افغانی نے حکمرانوں کو ٹھیک کرنے کی کوشش کی اور ان کی اصلاح کے ذریعے سے انقلاب لانے کی کوشش کی، دوسرا تجربہ امام خمینی (رہ) کا ہے جنہوں نے عوام کے ذریعہ انقلاب برپا کیا، یعنی انہوں نے عوام کو بیدار کیا کہ وہ تبدیلی کیلئے خود اٹھ کھڑے ہوں۔ اگر ہم صحیح تجزبہ کریں تو واضح ہوتا ہے کہ امام راحل کا تجربہ کامیاب ہوا۔

خانہ فرہنگ جمہوری اسلامی ایران کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا تھا ہم نے مصر میں دیکھا ہے کہ وہاں عوام انقلاب لیکر آئے تو طاغوتی قوتوں نے سازش کے تحت اس انقلابی حکومت کو گرا دیا، جس کا مقصد فقط اور فقط اسرائیل کا دفاع تھا۔ مسلمانوں میں جذبہ شہادت کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا ہے لیکن اس جذبہ کو غلط رخ دیا گیا۔ یہی وجہ ہے کہ آج مسلمان ممالک میں مسلمان دوسرے مسلمان کا گلا کاٹ رہے ہیں، جس کا فائدہ اسرائیل کو پہنچ رہا ہے، اگر جذبہ شہادت کو اسرائیل اور امریکہ کیخلاف استعمال کیا جاتا تو آج یہ صورتحال نہ دیکھنا پڑتی۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان کے بیان نے دنیا پر واضح کر دیا ہے کہ امریکی کی حقیقت کیا ہے۔ امریکی ترجمان نے واضح کہا ہے کہ اگر پوری دنیا بھی اسرائیل کی مخالف ہوجائے تو بھی امریکہ اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے اور اسے تنہاہ نہیں چھوڑے گا۔ اس کا مطلب کیا ہے۔؟ اس کا مطلب واضح ہے کہ امریکہ اور اسرائیل ایک ہیں، دونوں ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ میں پاکستان جیسے ملک میں رہ رہا ہوں، جہاں کے عوام غیور اور استعمار دشمن ہیں، جس پر میں انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ مسئلہ فلسطین کا ایک ہی حل ہے کہ ہم مقاومت کریں۔ امریکہ عالم اسلام کو تباہ کرکے دم لے گا۔ لٰہذا ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اس کا مقابلہ کریں۔ امریکہ کو شیعہ سنی کوئی قبول نہیں، مصر کی صورتحال نے سب کچھ واضح کر دیا۔

دیگر ذرائع کے مطابق حماس کو دفاع کے لیے ’’فجر‘‘ راکٹ ایران نے فراہم کیے ہیں، ہم فلسطینیوں کی ہر سطح پر مدد کرتے رہیں گے، عالم اسلام کی بہتری کا انحصار عوام کی بیداری اور عوامی نمائندوں پر مشتمل حکومتوں کی تشکیل پر ہے۔ یہ بات پاکستان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے ثقافتی نمائندہ ڈاکٹر تقی صادقی نے علمی تحقیقی ادارہ البصیرہ کے زیر اہتمام ’’اہل فلسطین کا قتل عام اور ہماری ذمہ داریاں‘‘ کے موضوع پر منعقدہ مجلس مذاکرہ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
مجلس مذاکرہ کی صدارت البصیرہ کے صدر نشین اور ملی یکجہتی کونسل کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ثاقب اکبر نے کی۔ انہوں نے کہا کہ قائد اعظم اسرائیل کو ایک ناجائز اور استعماری مقاصد کی آلہ کار ریاست سمجھتے تھے۔ علامہ اقبال بہت پہلے سے برطانوی سامراج کی اس سازش کو بھانپ گے تھے اور انہوں نے اسرائیل کے قیام کے منصوبے کے خلاف صدائے احتجاج بلند کی۔ قائد اعظم نے سفارتی تعلقات قائم کرنے کی اسرائیلی وزیراعظم کی خواہش کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر کا کوئی مسلمان مرد اور عورت اسرائیل کو ایک جائز ریاست سمجھنے سے پہلے جان دے دینا پسند کرے گا۔ حکومت پاکستان کو چاہیے کہ پاکستان کے بانیوں کی منشا کے مطابق اپنی خارجہ پالیسی تشکیل دے۔ 
مذاکرے سے خطاب کرتے ہوئے اسلامی تحریک پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ عارف واحدی نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کو اچھے انداز سے عالمی سطح پر اٹھانا چاہیے۔ انہوں نے اس مسئلے پر آل پارٹیز کانفرنس بلانے کی تجویز بھی پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ یو این او کے بجائے عالم اسلام کو اپنا ایک متحرک، فعال اور طاقتور ادارہ قائم کرنا چاہیے۔ ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی رہنما اور ادارہ فکر و عمل کے سربراہ آصف لقمان قاضی نے کہا کہ ہمیں عالم اسلام کے مسائل کو شیعہ اور سنی سے بالاتر ہو کر دیکھنے کی ضرورت ہے۔
تنظیم العارفین کے ناظم اعلٰی اور ملی یکجہتی کونسل کے نائب صدر صاحبزادہ سلطان احمد علی نے کہا کہ اسرائیل کے خلاف حقیقی معرکہ پاکستان لڑے گا اور اسرائیل جو ایک ناجائز ریاست ہے، اس کا وجود ختم ہو کر رہے گا۔ مذاکرے سے ڈاکٹر جمیل قلندر، قاری بزرگ شاہ الازہری، علامہ فخر عباس علوی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ مذاکرہ میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں، دانشوروں اور سول سوسائٹی کے رہنماؤں نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور موضوع کی مناسبت سے اپنی تجاویز پیش کیں۔
خبر کا کوڈ : 401804
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش