قاتلوں اور دہشتگردوں کی سزا بحال ہونی چاہئے
تشیع کے اصل قاتلوں کیخلاف آپریشن نہ ہوا تو خود پاکستان کو تکفیریت کی نجاست سے پاک کرینگے، علامہ ساجد نقوی
27 Jul 2014 21:35
اسلام ٹائمز: ٹیکسلا میں جشن نزول قرآن و برسی کی تقریب سے خطاب میں سربراہ ایس یو سی کا کہنا تھا کہ میرا ذمہ داروں سے سوال ہے کہ تشیع کے قاتلوں کیخلاف آپ خود آپریشن کرینگے یا ہمیں انکے خلاف آپریشن کا کہیں گے۔
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ ایوانوں اور میدانوں میں ڈنکے کی چوٹ پر حقوق تشیع کا دفاع کیا۔ ہم نے پارلیمنٹ کو نجس لوگوں کے وجود سے پاک کیا، جب تکفیریوں نے چور دروازوں سے داخل ہونے کی کوشش کی تو بھی ہم نے ان کو جوتے رسید کئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹیکسلا میں ناصر عباس انقلابی کے والدین کی برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پاکستان میں تشیع کا قتل بند ہونا چاہیے، مذاکرات اور آپریشن کے دوران تشیع کے اصل قاتلوں کا نام نہیں لیا گیا۔ قاتلوں اور دہشت گردوں کی سزا بحال ہونی چاہیے۔ میرا ذمہ داروں سے سوال ہے کہ تشیع کے قاتلوں کے خلاف آپ خود آپریشن کریں گے یا ہمیں ان کے خلاف آپریشن کا کہیں گے۔ دہشت گردوں کو سزائے موت ہوچکی، عمل درآمد نہیں ہو رہا، حالانکہ سزائے موت کی معطلی کو ہائی کورٹ غیر آئینی قرار دے چکی ہے۔ سزائے موت بحال ہونی چاہیے۔ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن نہ ہوا تو ہم خود آپریشن کرکے پاکستان کو تکفیریت کی نجاست سے پاک کریں گے۔
خبر کا کوڈ: 401856