0
Thursday 31 Jul 2014 19:59

پاکستان کے حکمران گلگت بلتستان پر اپنے قبضہ کا جواز پیش کرے، صدر سپریم اپیلیٹ کورٹ جی بی

پاکستان کے حکمران گلگت بلتستان پر اپنے قبضہ کا جواز پیش کرے، صدر سپریم اپیلیٹ کورٹ جی بی
اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان سپریم اپیلیٹ کورٹ کے صدر احسان علی ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کی گلگت بلتستان میں پاکستان کے کنٹرول اور یہاں کی آئینی حیثیت کے بارے میں گلگت بلتستان کے مختلف سیاسی پارٹیوں کے موقف اور اخباروں میں شائع ہونیوالی متضاد اور حقائق کے منافی خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے گلگت بلتستان سپریم اپیلیٹ کورٹ کے صدر احسان علی ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ وزیراعلٰی، گورنر، سپیکر، اراکین اسمبلی و کونسل کا موقف پاکستانی حکمرانوں کی گلگت بلتستان پر غیرآئینی و غیرقانونی قبضہ پر پردہ ڈالنے کی ناکام کوشش ہے، خود سینٹ کی قائمہ کمیٹی کے ارکان کا موقف بھی حقائق کے منافی ہے اور سینٹ کے ممبران نے بھی گلگت بلتستان پر پاکستان کے غاصبانہ قبضہ کو قانونی شکل دینے کو ایک بھونڈی کوشش قرار دیا ہے۔ احسان علی ایڈووکیٹ نے کہا کہ آج پاکستان عالمی سطح پر اپنے غلط فیصلوں اور اقدامات کی وجہ سے پھنس چکا ہے۔ گزشتہ 67 سالوں سے جس طرح گلگت بلتستان کو ایک کالونی کی طرح اپنے آئینی شکنجوں میں جکڑ کر رکھا ہے، اس کے نتیجے میں عالمی برادری اور انسانی حقوق کے عالمی تنظیموں میں گلگت بلتستان اور کشمیر پر پاکستان کا موقف تسلیم نہیں کیا جاتا، اس لئے پاکستان کے حکمران اور ریاستی ادارے اور مقامی نمک خواروں کے ذریعے اپنے غیرآئینی و غیرقانونی کنٹرول کو قانونی ثابت کرنے کے لئے من گھڑت کہانیاں گھڑ رہے ہیں۔ احسان علی ایڈووکیٹ نے کہا کہ آج گلگت بلتستان کے عوام پاکستانی حکمرانوں سے یہ پوچھنے کا حق رکھتے ہیں کہ وہ گلگت بلتستان پر اپنے انتظامی کنٹرول کا آئینی وقانونی جواز پیش کرے۔ گلگت بلتستان کے عوام کا یہ کہنا بھی صحیح ہے کہ گلگت بلتستان متنازعہ نہیں بلکہ گلگت بلتستان پر پاکستان کا کنٹرول سراسر متنازعہ ہے، لہٰذا پاکستان کے حکمران گلگت بلتستان پر اپنے قبضہ کا جواز پیش کرے۔ صدر سپریم اپیلیٹ کورٹ نے کہا کہ آج پاکستانی حکمرانوں سے67 سالوں کی ظلم و ناانصافیوں اور جبر و استحصال کا حساب لینے کا وقت آیا ہے نہ کہ حکمرانوں کے جرائم پر پردہ ڈالنے کا۔ انہوں نے کہا کہ وہ حکمرانون کی وفاداری میں اتنے آگے نہ جائیں کہ بعد میں انہیں واپسی کا راستہ ہی نہ مل سکے۔ انہوں نے پی ایم ایل این کے حافظ حفیظ الرحمان کی طرف سے تحفظ پاکستان آرڈیننس کی گلگت بلتستان میں نافذ کرنے کی حمایت کرنے اور پہلے سے ہی گلگت بلتستان میں لاگو ہونے کے دعویٰ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کے حکمرانوں کی حمایت میں اتنے اندھے نہ ہو جائیں کہ انسانی حقوق کے منافی ایک وحشی قانون کو گلگت بلتستان پر مسلط کرنے کی حمایت کی جائے۔
خبر کا کوڈ : 402251
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش