0
Thursday 31 Jul 2014 19:47
حماس کیجانب سے حزب اللہ سے مدد کی اپیل

حزب اللہ کیساتھ ملکر اسرائیل کیخلاف لڑ سکتے ہیں، موسٰی مرزوق

حزب اللہ کیساتھ ملکر اسرائیل کیخلاف لڑ سکتے ہیں، موسٰی مرزوق
اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے لبنان کی اسلامی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف اس کا ساتھ دے۔ حماس کی طرف سے یہ اپیل ایسے موقع پر سامنے آئی ہے جب اسرائیل کی مسلط کردہ جنگ کے 23 دنوں میں اب تک 1323 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں اور اس دوران عرب حکمرانوں نے چھپ سادھ لی ہے۔ روسی خبر رساں ادارے نے حماس کے سیاسی شعبے کے سینیئر رکن موسٰی ابو مرزوق کے حوالے سے رپورٹ دیتے ہوئے یہ امید ظاہر کی ہے کہ لبنانی محاذ کے کھلنے سے وہ اسرائیل کے خلاف مل کر خوب لڑسکیں گے۔
 
حماس کو امید ہے کہ حزب اللہ کے سرگرم ہونے سے اسرائیل کی لبنان کے ساتھ لگنے والی جنوبی سرحد گرم ہوجائے گی، جبکہ حزب اللہ اس سے پہلے بھی اسرائیل کے خلاف کئی مرتبہ جنگیں لڑ چکی ہے، جن میں اسرائیل کو کافی خفت اٹھانی پڑی ہے۔ حماس کی امید کی نظریں اب عرب حکمرانوں کے بجائے اس چھوٹی سی تنظیم (حزب اللہ) کی جانب ہیں۔ قاہرہ میں موجود حماس رہنما ابو مرزوق نے اپنی تقریر میں اس حوالے سے کوئی دلیل پیش نہیں کی ہے، کہ لبنان کی طرف سے اس نوعیت کی مزاحمت کافی ہوگی، البتہ اس موقع پر انہوں نے قطر اور ترکی کی جانب سے فلسطینی عوام کی بھلائی کے لئے کی جانے والی سفارتی کوششوں پر دونوں ممالک کا بھی شکریہ ادا کیا۔ 

خیال رہے امریکی وزیر خارجہ جان کیری کی امن کوششوں کے لیے مصر نے سہولت کاری کا اہتمام کیا ہے۔ غزہ میں جنگ بندی کی کوششوں میں ترکی، قطر اور فلسطینی صدر محمود عباس بھی شامل ہیں۔ اس سے قبل بدھ کے روز دو اسرائیلی نمائندے غزہ میں ممکنہ جنگ بندی کے موضوع پر مصری حکام سے بات چیت کے لیے قاہرہ پہنچے ہیں۔ اس ہفتے کے اواخر میں قاہرہ میں ایک فلسطینی وفد کی آمد بھی متوقع ہے۔ اس سے پہلے حماس مصری جنگ بندی تجویز کو مسترد کرچکی ہے۔ حماس کا موقف ہے کہ غزہ کا تقریباً سات برسوں پر محیط محاصرہ ختم کئے بغیر جنگ بندی کے کوئی معنٰی نہیں ہیں۔
خبر کا کوڈ : 402327
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش